Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’تینوں بہادر کوہ پیماؤں میں کے ٹو پر تاریخ رقم کرنے کی ہمت تھی‘

آئس لینڈ کے کوہ پیما کے خاندان نے سرچ و ریسکیو آپریشن پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ فوٹو: جان سنوری فیس بک پیج
موسم سرما میں ٹو سر کرنے کی مہم کے دوران لاپتہ ہونے والے آئس لینڈ کے جان سنوری کے خاندان نے پاکستان، چلی اور آئس لینڈ کے حکام کا سرچ و ریسکیو آپریشن کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور تکنیک کے استعمال پر شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ مستقبل میں ٹیکنالوجی کوہ پیماؤں کی حفاظت کو مزید بہتر بنائے گی۔
ایک بیان میں جان سنوری کے خاندان نے کہا کہ آخری دستیاب ٹیلیون رابطے کے مقام سے معلوم ہوتا ہے کہ تینوں کے ٹو سر کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔
جمعے کو جاری ایک پیغام میں جان سنوری کے خاندان نے ان تمام افراد کا شکریہ ادا کیا ہے جو علی سدپارہ، جان سنوری اور پابلو موہر کو تلاش کرنے میں شامل رہے۔
'یہ تینوں بہادر کوہ پیما تھے جن میں سردیوں میں کے ٹو سر کرکے تاریخ رقم کرنے کی ہمت تھی۔'
پیغام میں مزید لکھا گیا ہے کہ 'جان سنوری کے ساتھ فون پر آخری مرتبہ رابطے کی بنیاد پر ہمیں یقین ہے کہ تینوں کے ٹو کے اوپر تک پہنچ گئے تھے اور ان کے اترتے وقت کچھ ہوا ہے۔'
انہوں نے پاکستانی فوج کو سراہا اور 'افواج پاکستان کے بہادر افراد کا علی، جان اور پابلو موہر کا خیال رکھنے' پر شکریہ ادا کیا۔ جان سنوری کے اہلِ خانہ نے ساجد سدپارہ کے بچ جانے پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ علی، ساجد اور جان کی دوستی پر انہیں خوشی ہے۔
واضح رہے کہ علی سدپارہ اپنے دو ساتھیوں پابلو موہر اور جان سنوری کے ساتھ دو ہفتے قبل کے ٹو سر کرتے ہوئے لاپتہ ہوگئے تھے۔ تلاش کے لیے طویل آپریشن کے باوجود ان کا تاحال کوئی سراغ نہیں لگایا جاسکا۔
ساجد سدپارہ کے مطابق انہوں نے اپنے والد کو آخری مرتبہ ’بوٹل نیک‘ سے بلندی پر چڑھتے ہوئے دیکھا تھا۔

شیئر: