Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر میں دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی کی منظوری لازمی قرار

’خلاف ورزی پر شوہر کو ایک سال قید اور کم سے کم 20 ہزار مصری پاؤنڈ جرمانہ ہوگا‘ ( فوٹو: العربیہ)
مصر میں شادی شدہ شخص پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی نہیں کرسکتا۔ مصری حکومت نے قانون منظوری کرلیا ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق پہلی بیوی کی منظوری کے بغیر دوسری شادی کرنے پر شوہر کو ایک سال قید اور کم سے کم 20 ہزار مصری پاؤنڈ جرمانہ ہوگا۔ جرمانے کی زیادہ سے زیادہ حد 50 ہزار پاؤنڈ ہے۔
 بعض صورتوں میں قید اور جرمانہ دونوں سزائیں دی جاسکیں گی۔ اگر نکاح خواں کو بھی علم ہے کہ وہ جس کا نکاح پڑھا رہا ہے وہ پہلے سے شادی شدہ ہے تو اسے بھی قید اور جرمانے کی سزائیں دی جائیں گی۔
 مصر کی کابینہ نے خاندانی زندگی سے متعلق قانون سازی کرتے ہوئے شادی بیاہ، طلاق، خلع، فسخ نکاح، شادہ کی اہلیت، متولی، نسب، نان نفقہ ،پرورش اور منگنی کے نئے قواعد وضوابط مقرر کیے ہیں۔
کابینہ کی جانب سے منظور کردہ مسودہ قانون میں کہا گیا ہے کہ پیدا ہونے والے ہر بچے کا نسب اس کی ماں کی طرف منسوب ہوگا۔ منگنی کرنے کے بعد نکاح سے انکار اور دونوں‌میں سے کسی ایک کی وفات کی صورت میں لڑکی کے مہر کے لیے مقرر کردہ رقم واپس ہوجائے گی۔
اسی طرح اگر شوہر دوسری شادی کو بیوی سے مخفی رکھے گا تو اسے بھی سزا دی جائے گی۔

’اگر شوہر دوسری شادی کو بیوی سے مخفی رکھے گا تو اسے سزا دی جائے گی‘ ( فوٹو: سیدتی)

مسودہ قانون کے آرٹیکل 58 میں وضاحت کی گئی ہے کہ شادی کے وقت خاوند کو یہ بتانا ہوگا کہ آیا وہ پہلے سے شادی شدہ ہےیا نہیں۔
 اگر وہ پہلے سے شادی شدہ ہے اور اس کی بیوی ہے تو اس کی طرف سے دوسری شادی کا اجازت نامہ پیش کرے گا اور ان کی رہائش گاہ کے بارے میں بتائے گا۔شوہر کواپنی پہلی بیوی یا بیویوں کو نئی شادی کے بارے میں بتائے گا۔
مسودہ قانون میں متاثرہ خاتون کو مادی یا معنوی ضرر پہنچانے پر طلاق لینے کا حق دیا گیا ہے۔
نئے مسودہ قانون میں شادی کےلیے لڑکے اور لڑکی کی کم سے کم عمر 18 سال مقرر کی گئی ہے۔ 18 سال سے کم عمر کے افراد کی شادی کرانے والے افراد کو ایک سال قید اور 50 ہزار پائونڈ سے 2 لاکھ پاؤنڈز تک جرمانہ کی سزا دی جائے گی۔
 

شیئر: