Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رقم کی فوری منتقلی کا نیا نظام کیسے کام کرے گا اور اس کے فوائد

سعودی عرب میں سال 2012 سے 2019 کے درمیان بینکنگ سیکٹر میں نمایاں اور تیز رفتار ترقی ریکاڈ کی گئی:فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب میں بینک کے ذریعے رقوم ارسال کرنے کے مراحل کو مزید آسان بنانے کے لیے رواں ماہ بینکنگ سسٹم میں اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں جن سے افراد کو کافی سہولت ہوگی۔ 
سعودی مرکزی بینک کی جانب سے ’فوری ادائیگی ‘ سسٹم کو چند دن پہلے فعال کیا گیا جس کے تحت ہفتہ وار تعطیل کے دنوں میں بھی ایک بینک سے دوسرے بینک میں بھیجی گئی رقم منتقل ہو سکے گی۔
اس سے قبل ہفتہ وار تعطیلات کے دو دنوں یعنی جمعہ اور ہفتہ کو بینک بند ہونے کی وجہ سے رقم منتقل نہیں ہوتی تھی۔ علاوہ ازیں ایک بینک سے دوسرے بینک اکاؤنٹ میں رقم منتقل کرنے میں کم از کم تین دن لگتے تھے۔
اس حوالے سے سیدتی میگزین نے بینکنگ کے شعبہ ’ادائیگی‘ کے ڈائریکٹر آپریشنز فہد العقیل کے حوالے سے کہا ہے کہ نئے ادائیگی سسٹم سے مملکت کے معاشی شعبے میں مزید بہتری آئے گی اور ادائیگی کا نظام بغیر کسی تعطل کے کام کرے گا۔ 
فہد العقیل نے مزید کہا ’سعودی پے منٹ‘ کا ادارہ مملکت کے مالی شعبے کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے جو سعودی ویژن 2030 کے اہداف میں شامل ہے۔ یہ ادارہ سعودی مرکزی بینک کے تابع ہے جس کا مقصد مالی سیکٹر میں ترقیاتی امور کی نگرانی اور مقررہ اہداف کے حصول کےلیے اہم منصوبے پیش کرنا اور ان پرعمل کرنا ہے۔‘
ادائیگی کے ’فوری‘ سسٹم کے حوالے سے العقیلی کا مزید کہنا تھا کہ نئے جاری کیے جانے والے سسٹم میں صارف کو 24 گھنٹے کی بنیاد پر ایک بینک سے دوسرے بینک میں رقم منتقل کرنے کی سہولت حاصل ہوگی، محض چند سیکینڈ میں رقم کی منتقلی کا کام انجام دیا جا سکتا ہے جو اس سے قبل کافی طویل مرحلہ ہوا کرتا تھا۔ 
نئے سسٹم کے تحت 20 ہزار ریال سے کم رقم محض چند لمحوں میں منتقل کی جا سکے گی۔ فوری سسٹم میں بینک اکاؤنٹ نمبر ’آئی بین‘ کے علاوہ دیگر طریقے بھی متعارف کرائے گئے ہیں جن میں مستفیض کا موبائل نمبر یا شناختی کارڈ نمبر جس کے ذریعے رقم منتقل کی جا سکے گی جبکہ اس سے قبل بینک اکاؤنٹ نمبر رقم کی منتقلی کےلیے لازمی شرط تھی۔ 

نئے سسٹم میں صارف کو 24 گھنٹے کی بنیاد پر ایک بینک سے دوسرے بینک میں رقم منتقل کرنے کی سہولت حاصل ہوگی: فوٹو فری پکس

رقم کی منتقلی کے سسٹم ’فوری‘ کے تحت صارف ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ 20 ہزار ریال تک منتقل کرنے کا اہل ہے۔ ایک ٹرانزکشن مکمل ہونے کے بعد دوسری منتقلی کی کارروائی کی جا سکتی ہے۔ 
فوری سسٹم کے تحت ایسے شخص کو بھی رقم لمحوں میں منتقل کی جا سکے گی جو بھیجنے والے کی بینک لسٹ میں رجسٹر نہ ہو تاہم ارجنٹ کا آپشن استعمال کرتے ہوئے کسی بھی غیر رجسٹر شخص کو 2500 ریال تک فوری سسٹم کے ذریعے ارسال کیے جا سکیں گے۔ 
ڈائریکٹرآپریشنز العقیلی نے خریداری کے لیے نقد کے بجائے الیکٹرانک ادائیگی سسٹم کے نظام کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی بینک کی جانب سے گزشتہ برس 2020 کے دوران نمایاں کامیابیاں حاصل کی جس کے تحت مملکت کے ’مدی ‘ کارڈ کے ذریعے ادائیگیوں کے تناسب میں 224 فیصد اضافہ ہوا جبکہ سال 2019 میں تجارتی اداروں میں مدی کے ذریعے ادائیگی کے لیے 2 ہزار تجارتی ادارے رجسٹرڈ تھے جن کی تعداد سال 2020 میں بڑھ کر 9000 تک پہنچ گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مملکت سعودی عرب میں سال 2012 سے 2019 کے درمیان بینکنگ سیکٹر میں نمایاں اور تیز رفتار ترقی ریکاڈ کی گئی خاصل کر الیکٹرانک ادائیگی سسٹم میں جو مملکت کے ویژن 2030 کا ہدف ہے۔  

شیئر: