Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’وزیراعظم عمران خان اور اہلیہ کی صـحت بہتر، علامات معتدل ہیں‘

پاکستان میں کورونا وائرس کی تیسری لہر سے کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے (فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے تین ہزار 667 کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ 44 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ صوبہ پنجاب کے کے بعد خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس کی صورتحال تشویش ناک ہوگئی ہے۔
اتوار کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) کی جانب سے جاری کیے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ ’کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاک 44 افراد میں سے 10 وینٹی لیٹرز پر تھے۔ 42 مریض ہسپتالوں میں ہلاک ہوئے ہیں جبکہ دو ہسپتالوں سے باہر ہلاک ہوئے ہیں۔‘
این سی او سی کے مطابق سنیچر کو پاکستان میں 41 ہزار 960 افراد کے کورونا ٹیسٹ کیے گئے۔
کورونا وائرس سے سب سے زیادہ اموات پنجاب اور اس کے بعد خیبرپختونخوا میں ہوئیں۔
حکام کے مطابق خیبر پختونخوا میں بھی کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔
خیبرپختونخوا کے کورونا وائرس سیل کے سربراہ محمد عمران نے اردو نیوز کو بتایا کہ خیبرپختونخوا کے نو بڑے اضلاع میں کورونا وائرس کے کیسز بڑھ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پشاور سمیت دیگر نو اضلاع میں کورونا وائرس کی صورتحال تشویشناک ہوگئی ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر  کے مطابق اس وقت سب سے زیادہ مریض اسلام آباد میں وینٹی لیٹر پر ہیں، اس کے بعد ملتان، لاہور اور پشاور ہیں۔
جبکہ آکسیجن بیڈز پر سب سے زیادہ مریض گجرات میں ہیں۔ دوسرا نمبر پشاور کا ہے، اس کے بعد اسلام آباد اور راولپنڈی ہیں۔
سب سے زیادہ 15 ہزار 149 ٹیسٹ پنجاب میں ہوئے۔ دوسرا نمبر سندھ کا رہا جہاں 10 ہزار  443 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے۔ تیسرا نمبر خیبر پچتونخواہ کا ہے جہاں سات ہزار 478 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے۔ گلگت بلتستان میں سب سے کم صرف چار سو ٹیسٹ ہوئے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں اب تک کورونا وائرس کے چھ لاکھ 26 ہزار 802 کیسز سامنے آ چکے ہیں جن میں سے پانچ لاکھ 81 ہزار 852 صحت یاب ہو چکے ہیں۔
پاکستان میں اس موذی وائرس سے اب تک 13 ہزار 843 اموات ہو چکی ہیں۔ اس وقت ملک بھر میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی تعداد 31 ہزار 107 ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کی تیسری لہر سے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔
سنیچر کو وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کا بھی کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کی ویکسین بھی لگوائی تھی۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کی صـحت بہتر ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آج بھی اپنا دفتری کام معمول کے مطابق ویڈیو کانفرنس پر کریں گے۔
پاکستان کے صدر عارف علوی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کی ویکسینیشن لازمی ہے اور ان لوگوں سے خبردار رہیں جو ویکسین کے حوالے سے شکوک پیدا کر رہے ہیں۔
’اس کی دو خوراکیں لگتی ہیں اور اثر ہونے میں کچھ ہفتے لگتے ہیں۔ بعض کیسز میں یہ 100 فیصد موثر ہے، جبکہ اس سے انفیکشن بہت حد تک کم ہو جاتا ہے جس سے مریض کے بچنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ ان تمام لوگوں سے خبردار رہیں جو ویکسین کے حوالے سے شکوک پیدا کر رہے ہیں کیونکہ وہ اس کے متعلق کچھ نہیں جانتے۔‘
خیال رہے کہ پاکستانی حکام نے سنیچر کو کہا تھا کہ پاکستان میں مثبت کیسز کی شرح نو فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔

شیئر: