Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وہ لاپرواہی جو خروج نہائی کی راہ رکاوٹ بن سکتی ہے

مستقل طورپر جانے والوں کے لیے لازمی ہے کہ وہ بقایاجات ادا کریں۔(فوٹو ٹوئٹر) 
سعودی عرب میں رہنے والے غیر ملکی اس امر سے بخوبی واقف ہیں کہ یہاں سے مستقل طورپر جانے والوں کے لیے لازمی ہے کہ وہ اپنی ملکیت یا اپنے نام سے رجسٹرخدمات کو ختم کرائیں اور بقایاجات ادا کریں۔ 
ایسے تارکین کا اس وقت تک خروج نہائی ویزا نہیں لگایا جاسکتا جب تک ان کے نام بجلی کا بل ، ٹیلی فون کنکشن ، گاڑی یا کوئی واجب الاد رقم ہو۔ 
جب تک ان سے خلاصی نہیں کرائی جاتی اس وقت تک خروج نہائی ویزا نہیں لگایا جاسکتا۔ اگر کسی کے نام پرگاڑی ہے تواسے چاہئے کہ گاڑی فروخت کرے یا کسی دوسرے کے نام پرمنتقل کرے۔ 
بعض افراد اپنی پرانی گاڑی جو چلنے کے قابل نہیں ہوتی اسے کباڑ کے طورپر فروخت کردیتے ہیں جسے یہاں عرف عام میں ’تشلیح‘ کہا جاتا ہے۔ ایسے افراد انجانے میں یہ غلطی کرجاتے ہیں کہ گاڑی تشلیح میں فروخت کرتے وقت نمبر پلیٹ ٹریفک پولیس کے ریکارڈ سے کینسل نہیں کراتے جس کی وجہ سے ان کا خروج نہائی نہیں لگتا۔ 
تشلیح میں گاڑی فروخت کرتے وقت یہ لازمی ہے کہ گاڑی کی نمبرپلیٹ ٹریفک پولیس کے ادارے سے کینسل کرائی جائیں جب تک نمبرپلیٹس کینسل نہیں کرائی جاتی گاڑی کی ملکیت برقرار رہتی ہے اور اس پرعائد سالانہ فیس بھی چڑھتی جاتی ہے جو گاڑی کے ملکیتی کارڈ ’استمارہ ‘ کی ہوتی ہے۔ 
ملکیتی کارڈ اور نمبرپلیٹ کو اپنے نام سے کینسل کرانے کےلیے ’تشلیح ‘ سے حاصل کردہ فروخت کی مصدقہ رسید کے ساتھ ادارہ ٹریفک پولیس سے رجوع کرنا ہوتا ہے جہاں نمبر پلیٹ جمع کرانے کے بعد گاڑی کو اپنے نام سے ہٹایا جاسکتا ہے۔ 

گاڑی کی نمبرپلیٹ ٹریفک پولیس کے ادارے سے کینسل کرائی جائیں(فوٹو عاجل)

یہی معاملہ ٹیلی فون کنکشن کا ہے اگر کسی نے اپنے نام سے گھر میں ٹیلی فون لگایا ہوا ہے تواسے کینسل کرانا لازمی ہے جب تک ٹیلی فون کمپنی کو بقایاجاتا ادا نہیں کیے جاتے کنکشن کینسل نہیں کیاجاسکتا بقایاجات ادا کرنے کے بعد کنکشن کٹوا کرکینسلیشن کوڈ حاصل کیاجاتا ہے تاکہ وقت ضرورت اسے پیش کیاجاسکے۔ 
قرض یا مطالبات 
اگر کسی بینک سے قرض لیا گیا ہو اور اس کی ادائیگی باقی ہونے کی صورت میں بھی خروج نہائی نہیں لگایا جاسکتا علاوہ ازیں اگر کسی سے ذاتی طورپر کچھ لین دین ہو اور جس سے رقم وغیرہ کا معاملہ ہو اگروہ متعلقہ عدالت سے اسٹیے حاصل کرلے تو اس صورت میں بھی خروج نہائی نہیں لگایا جاسکتا۔ 

 بینک قرض کی عدم ادائیگی کی صورت میں بھی خروج نہائی نہیں لگایا جاسکتا(فوٹو سبق)

جب تک قرض کی رقم ادا نہیں ہوجاتی اور معاملات صاف نہیں ہوجاتے اس وقت تک خروج نہائی ویزا حاصل نہیں کیاجاسکتا کیونکہ عدالتی حکم کے ذریعے محکمہ پاسپورٹ میں بھی اطلاع دی جاتی ہے جس کی بنیاد پرسسٹم میں اس شخص کو بلاک کردیاجاتا ہے اور اسکا خروج نہائی نہیں لگایا جاسکتا۔ 
اگر کسی غیر ملکی پر کسی قسم کی خلا ف ورزی ریکارڈ پر ہو اس صورت میں بھی اسکا خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ نہیں لگایا جاسکتا جب تک جرمانہ ادا نہ کیا جائے یا اسے معاف کرنے کا حکم نہ ہو۔  
جرمانوں میں ٹریفک چالان، اقامہ خلاف ورزی ، اقامہ کی تجدید میں تاخیر وغیرہ شامل ہیں جن کی ادائیگی کے بعد ہی سسٹم کے ذریعے خروج نہائی لگانا ممکن ہوتا ہے۔ 

شیئر: