Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جسم کے درجہ حرارت میں اضافے کی کیا وجوہات ہوتی ہیں؟

جسم کے درجہ حرارت میں اضافے کی سب سے عام وجوہات میں سے نزلہ زکام، معدے اور آنتوں میں سوزش ہوتی ہے (فوٹو: ان سپلیش)
عام طور پر بخار کی وجہ سے جسم کے درجہ حرارت میں اضافہ ہوتا ہے جس کا مطلب ہوتا ہے کہ جسم کسی بیماری یا مرض کے خلاف لڑ رہا ہے۔ ہم ذیل میں جسم کے درجہ حرارت میں اضافے کی وجوہات کا ذکر کرتے ہیں۔
بخار بذات خود عام طور پر خطرناک نہیں ہوتا ہے، لیکن اگر آپ کو اس کے ساتھ دیگر علامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔
سیدتی میگزین کے مطابق دیگر علامات یہ ہیں:
سردی لگنا یا کانپناَ
زیادہ پسینہ آنا
 سر درد
کمزوری محسوس ہونا
ضرورت سے زیادہ چڑچڑاپن
بھوک محسوس کرنا
جسم میں خشکی

جسم کے درجہ حرارت میں اضافے کے اسباب

’ویب میڈ‘ میڈیکل ویب سائٹ کے مطابق جسم کے درجہ حرارت میں اضافہ صحت کی بہت سی حالتوں کی علامت ہوسکتا ہے جن کو طبی علاج کی کبھی ضرورت ہوسکتی ہے کبھی نہیں۔
جسم کے درجہ حرارت میں اضافے کی سب سے عام وجوہات میں سے نزلہ زکام، معدے اور آنتوں میں سوزش ہوتی ہے۔ اس کے علاو ذیل میں دی گئی وجوہات ہوتی ہیں:
کان، پھیپھڑوں، جلد، گلے، مثانے یا گردے کا انفیکشن
گرمی میں اضافہ
کورونا وائرس
گرمی لگنا
دواؤں کے منفی اثرات
ویکسین اور حفاظتی ٹیکوں کی وجہ
خون میں خرابی
آنتوں کی بیماری 
کینسر
کوکین کا استعمال
بچوں کے جب دانت نکلنے لگتے ہیں

بخار کا علاج مریض کی عمر اورعمومی جسمانی حالت پر منحصر ہوتا ہے (فوٹو: ان سپلیش)

جسم کے اضافی  درجہ حرارت کا علاج

بخار عام طور پر تھکاوٹ اور عدم آرام  کی وجہ سے ہوتا ہے۔
زیادہ تر لوگ بخار کا علاج ہونے کے بعد بہتر محسوس کرتے ہیں، لیکن یہ مریض کی عمر اورعمومی جسمانی حالت پر منحصر ہوتا ہے، بخار کے لیے کبھی طبی علاج کی ضرورت ہوتی ہے کبھی نہیں ہوتی۔
بہت سارے ماہرین کا خیال ہے کہ بخار انفیکشن کے خلاف فطری جسمانی دفاع ہوتا ہے۔
بخار یا جسم کے درجہ حرارت  میں اضافے کی وجوہات کے ساتھ علاج بھی مختلف ہوسکتے ہیں، مثال کے طور پر اینٹی بائیوٹیکٹس بیکٹیریل انفیکشن جیسی گلے کی سوزش کے لیے استعمال ہوسکتے ہیں۔
جسمانی درجہ حرارت میں اضافے کی  سب سے عام وجہ اینٹی بائیوٹیکٹس ادویات کا زیادہ استعمال کرنا ہے۔ جیسا کہ ایسیٹیموفین اور غیر سٹرائڈیل اینٹی سوزش والی دوائیں جیسے آئبوپروفین اور نیپروکسین۔ بچوں اور نوعمروں کو اسپرین نہیں لینا چاہیے کیونکہ یہ ایک ایسی حالت سے منسلک ہے جسے Reye's syndrome کہتے ہیں۔
گھر میں جسمانی درجہ حرارت کو کم کرنے کے یہ طریقے ہیں:
مائع اشیاء کا زیادہ استعمال کرنا۔ جیسے پانی پینا،جوس پینا، اور خشکی کا علاج کرنے والے مشروب پینا۔
ہلکے گرم پانی کے ساتھ  غسل کرنا
مکمل آرام کرنا
جسمانی درجہ حرارت کو باریک  کپڑے ہ پہن کر برقرار رکھنا۔

شیئر: