Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترک صدر سے ملاقات میں یورپی کمیشن کی سربراہ کیوں کھڑی رہیں؟

ترک وزیر خارجہ کے مطابق ’نشتوں کا انتظام یورپی یونین کی تجویز کے مطابق کیا گیا تھا۔‘ (فوٹو: اے یف پی)
یورپی کمیشن کی سربراہ کی ترکی کے صدر کے ساتھ ملاقات میں نشست نہ ملنے کی وجہ سے کھڑا رہنے پر ترکی اور یورپی یونین کے درمیان ایک دوسرے پر نشستوں کے انتظام پر الزام تراشی کی جا رہی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق انقرہ میں منگل کو ہونے والی ملاقات میں یورپی کمیشن کی چیف اُرسلا وؤن درلین کی کھڑا رہنے والی تصویر وائرل ہونے کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوغان پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
اٹلی کے وزیراعظم ماریو درگئی نے کہا ہے کہ یہ سب دیکھ کر لگتا ہے کہ رجب طیب اردوغان ایک ’ڈکٹیٹر‘ ہیں۔
اس ملاقات میں یورپی کونسل کے صدر چارلس مائیکل بھی موجود تھے۔ جس کمرے میں ملاقات جاری تھی وہاں ترکی اور یورپی یونین کے جھنڈوں کے سامنے صرف دو کرسیاں رکھی گئی تھیں۔
ترک صدر اور یورپی کونسل کے صدر ان کرسیوں پر بیٹھ گئے لیکن یورپی کمیشن کی سربراہ، جن کا سفارتی عہدہ کرسی پر براجمان افراد کے برابر تھا، کھڑی رہیں۔
انہوں نے بازور پھیلاتے ہوئے حیرانگی سے ترک صدر اور یورپی کونسل کے صدر کی طرف دیکھا اور ناگواری کا اظہار کیا۔ بعد ازاں سرکاری سطح پر جاری ہونے والی تصاویر میں اُرسلا کو ترک وزیر خارجہ کے سامنے صوفے پر بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے۔
ترک وزیر خارجہ نے رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’نشستوں کا انتظام یورپی یونین کی تجویز کے مطابق کیا گیا تھا۔
لیکن یورپی کونسل کے صدر نے کہا کہ ان کی پروٹوکول ٹیم کو اس کمرے تک جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی جہاں یہ تینوں لیڈرز پہلے مذاکرات کے لیے بیٹھے تھے۔
پروٹوکول ٹیم نے ایک خط میں کہا ہے کہ ’اگر ہم نے اس کمرے کا جائزہ لیا ہوتا تو ہم میزبانوں سے کہتے کہ یورپی کمیشن کی سربراہ کے لیے صوفے کی جگہ دو کرسیاں لگا دیں۔‘

سرکاری سطح پر جاری ہونے والی تصاویر میں اُرسلا کو ترک وزیر خارجہ کے سامنے صوفے پر بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے (فوٹو: ٹیلی گراف)

اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر ’صوفہ گیٹ‘ کا ٹرینڈ شروع ہو گیا اور ایک سال بعد ہونے والی بات چیت اس کی نذر ہوگئی۔
ان مذاکرات کا انجام اس طرح ہوا کہ یورپی حکام نے الزام لگایا کہ ترکی طرف سے ’مردوں کی بالادستی‘ کا مظاہرہ کیا گیا ہے اور اسے ایک ماہ قبل استنبول کنوینشن سے طیب اردوغان کی دستبرداری کے ساتھ جوڑا گیا ہے۔
یورپین پارلیمنٹ کے کئی گروپس نے اس واقعے کی تحیقیات کروانے کا مطالبہ کیا ہے کہ یورپی کمیشن کی سربراہ کرسی کے بغیر کیوں کھڑی رہیں۔

شیئر: