Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سوڈان کا سکیورٹی وفد اسرائیل کا دورہ نہیں کرے گا‘

یہ خبریں گردش میں تھیں کہ سوڈانی وفد آئندہ ہفتے اسرائیل کا دورہ کرے گا (فوٹو: اے ایف پی)
سوڈان نے ان خبروں کی تردید کی کہ اس کا ایک وفد اسرائیل کا پہلا دورہ کر رہا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے کے بعد یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ سوڈانی وفد اسرائیل کا دورہ کرے گا تاہم خرطوم میں حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ مجوزہ دورہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔
برطانوی خبررساں ادارے روئٹرز نے اس سے قبل ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ انٹیلی جنس اور سکیورٹی حکام پر مشتمل سوڈانی وفد آئندہ ہفتے اسرائیل کا دورہ کرے گا۔
خیال رہے کہ گذشتہ سال امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی ثالثی میں سوڈان نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی ہامی بھری تھی۔ رواں ماہ، سوڈانی کابینہ نے اسرائیل کے بائیکاٹ ست متعلق 1958 کے ایک قانون کو دوبارہ لاگو کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
سوڈان میں اس معاملے پر مختلف آرا پائی جاتی ہیں۔ خیال رہے کہ سنہ 2019 میں سابق رہنما عمر بشیر کا تختہ الٹ جانے کے بعد سوڈان اس وقت سیاسی طور پر ایک منتقلی کے دور سے گزر رہا ہے۔
روئٹرز کے مطابق دو سوڈانی حکام نے تصدیق کی تھی کہ سوڈان نے دورہ اسرائیل کی دعوت قبول کی تھی تام بعد میں یہ منصوبہ تبدیل کر دیا گیا تھا۔
سوڈانی حکام کی جانب سے اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں پیش کی گئی۔
سوڈان کی سرکارنی نیوز ایجنسی سونا کے مطابق سوڈان کی جنرل انٹیلی جنس سروس کا کہنا ہے کہ ’سوڈان کے سکیورٹی وفد کے دورہ اسرائیل کے بارے میں میڈیا اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبریں درست نہیں ہیں۔‘
سوڈان کی سلامتی و دفاعی کونسل نے بھی اس خبر کی تردید کی ہے۔
واضح رہے کہ سوڈان کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا معاہدہ متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش کی جانب سے ایسے ہی معاہدوں کے بعد سامنے آیا تھا جبکہ امریکہ نے سوڈان کو دہشت گردی کے معاون ممالک کی فہرست سے خارج کرنے کی ہامی بھری تھی۔

شیئر: