Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

2020 کی چوتھی سہ ماہی میں بے روزگاری کی شرح میں کمی

سپر مارکیٹوں اور کافی شاپس میں سعودائزیشن میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب میں 2020 کی چوتھی سہ ماہی میں بے روزگاری کی شرح کم ہوکر 12.6 فیصد رہ گئی جب کہ پچھلی سہ ماہی میں یہ شرح 14.9فیصد تھی۔
عرب نیوز میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق یہ  اعدادوشمار  سعودی عرب کی  جنرل اتھارٹی آف سٹیٹسٹک (گاسٹیٹ) نے جاری کیے  ہیں۔
ریاض میں مقیم انویسٹمنٹ مینجمنٹ ایڈوائزری 'جدوا' انوسٹمنٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق 2020 کے آخر میں خواتین اور نوجوان افراد کی زیادہ تعداد نے سعودی لیبرفورس میں شمولیت اختیار کی جس کے باعث بیروزگاری کی شرح میں کمی واقع ہوئی۔

2020 کی چوتھی سہ ماہی میں بے روزگاری کی شرح 28 فیصد تک ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

'جدوا' کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لیبر مارکیٹ کی بحالی میں ہماری توقع سے کہیں زیادہ پیشرفت ہوئی ہے۔
ہم نے 2020 کے آخر میں سعودی بے روزگاری کی شرح کا اندازہ 14فیصد لگایا تھا جو اس کے مقابلے میں 12.6 فیصد رہ گئی تاہم اسی اثنا میں تیز ریکوری سے ہمارے خیال کو تقویت ملتی ہے کہ 2021 کے آخر تک سعودی عرب میں بیروزگاری کی شرح مزید کم ہو کر12.1 فیصد رہ جائے گی۔
2020 کی تیسری سہ ماہی میں نوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح 34.2 فیصد سے کم ہو کر چوتھی سہ ماہی میں 28 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
مردوں میں اس کی شرح 7.9 فیصد سے کم ہوکر 7.1 جب کہ اسی مدت کے دوران خواتین میں یہ شرح30.1 فیصد سے کم ہوکر 24.4 فیصد رہ گئی ہے۔
'گاسٹیٹ' کے مطابق چوتھی سہ ماہی میں نجی شعبے میں غیر ملکی ملازمین کے لیے 2لاکھ نئے ورک ویزے جاری کیے گئے تھے۔ اس کے مقابلے میں تیسری سہ ماہی میں ان ویزوں کی تعداد 46 ہزار تھی۔
یہ تیز تر اضافہ غیر ملکی خواتین کے ویزوں میں بڑے  پیمانے پر اضافے کی وجہ سے ہوا تھا۔ چوتھی سہ ماہی کے دوران ان ویزوں میں ایک لاکھ 81 ہزار کا اضافہ ہوا جب کہ تیسری سہ ماہی میں یہ محض چار ہزار تک محدود تھے۔
مختلف شعبوں میں سعودی شہریوں اور غیر ملکی کارکنوں کے مابین پبلک ایڈمنسٹریشن، رہائش اور کھانے کی خدمات میں ملازمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

خواتین اور نوجوانوں کی زیادہ تعداد سعودی لیبرفورس میں شامل ہوئی ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

رپورٹ کے مطابق مملکت میں جاری کورونا ویکسی نیشن کے ساتھ ہم2021 کی دوسری ششماہی میں ' لوکلائزیشن' کے لیے کی جانے والی کوششوں کی موجودگی میں مزید سرگرم اقتصادی بحالی کی توقع کر رہے ہیں۔
حال ہی میں وزارت انسانی وسائل اور سماجی ترقی کی جانب سے شاپنگ مالز، سپر مارکیٹوں، ریستورانز اور کافی شاپس میں سعودائزیشن کی سطح میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے مقامی شہریوں کے لیے روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔
 

شیئر: