Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ابوظبی کے ٹیکنالوجی گروپ 42 اور اسرائیلی کمپنی کا مشترکہ منصوبہ

اسرائیل اور امارات نے گذشتہ سال تعلقات معمول پر لانے پر اتفاق کیا تھا(فوٹو روئٹرز)
ابوظبی میں مقیم ٹیکنالوجی کمپنی گروپ 42 نے آرٹیفیشل انیٹلیجنس اور بگ ڈیٹا ٹیکنالوجیز کو کمرشل بنانے کے لیے اسرائیل کی سرکاری کمپنی رافیل ایڈوانسڈ ڈیفنس سسٹم کے ساتھ مشترکہ منصوبہ تشکیل دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس مشترکہ منصوبے جس کا نام پریسائٹ آرٹیفیشل انیٹلیجنس ہے، اسرائیل میں ایک تحقیق اور ترقیاتی سائٹ ہو گی جو بینکاری،ہیلتھ کیئر اور عوامی حفاظت جیسے شعبوں کے لیے مصنوعات تیار کرے گی۔ یہ منصوعات اسرائیل، متحدہ عرب امارات اور بین الاقوامی سطح پر فروخت کی جائیں گی۔
اسرائیل اور متحدہ عرب امارات نے گذشتہ سال اگست میں تعلقات معمول پر لانے پر اتفاق کیا تھا جس کے بعد  دونوں ممالک کے کاروباری اداروں نے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔
اسرائیل میں متحدہ عرب امارات کے سفیر محمد الخاجةنے کہا کہ مشترکہ منصوبے سے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین تعلقات اور دوطرفہ اقتصادی ترقی کے مواقع کو تقویت ملی ہے۔
جی 42 ابو ظہبی میں آرٹیفیشل انیٹلیجنس اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کمپنی ہے جو 2018 میں قائم کی گئی تھی۔ یہ کمپنی سرکاری اور نجی کلائنٹس کے ساتھ کام کرتی ہے۔ یہ ستمبر میں اسرائیل میں بین الاقوامی دفتر کھولنے والی متحدہ عرب امارات کی پہلی کمپنی بن گئی۔
متحدہ عرب امارات کے قومی سلامتی کے مشیر شیخ تہنون بن زید النہیان اس کے چیئرمین اور شیئر ہولڈر ہیں۔
 ابوظہبی کے خودمختار فنڈ مبادلہ نے نومبر میں جی 42 میں سرمایہ کاری کی تھی اور گذشتہ ہفتے امریکی نجی ایکویٹی کمپنی سلور لیک نے اس کمپنی کو وسعت دینے میں مدد کی تھی۔
جی 42 کو  پچھلے سال اس وقت اہم مقام حاصل ہوا جب اس نے متحدہ عرب امارات اور علاقائی ممالک کے ساتھ مل کر چین کے نیشنل بائیوٹک گروپ سینوفرم کی تیار کردہ ایک ویکسین کے تیسرے فیز کے کلینکل ٹرائلز کے ساتھ طبی خدمات کی پیشکش کی تھی

شیئر: