Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قومی اسمبلی: فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے حوالے سے قرارداد پیش

قومی اسمبلی میں فرانس سمیت دیگر ممالک کے سامنے توہین رسالت کا معاملہ اٹھانے کے لیے قرارداد پیش کر دی گئی ہے۔ قرارداد تحریک انصاف کے رکن امجد علی خان نے پیش کی۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ فرانسیسی صدر کی جانب سے اظہار رائے کی آزادی کے نام پر کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے عناصر کی حوصلہ افزائی انتہائی افسوسناک ہے۔
قرارداد کے مطابق یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ:
فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکالنے کے مسئلے پر بحث کی جائے۔
تمام یورپی ممالک کو بالعموم اور فرانس کو بالخصوص اس معاملے کی سنگینی سے آگاہ کیا جائے۔
تمام مسلم ممالک سے معاملے پر سیر حاصل بات کی جائے اور اس مسئلے کو اجتماعی طور پر بین الاقوامی فورمز پر اٹھایا جائے۔ 
وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایسے رستے پر چلیں کہ خون بہانے کے بجائے مسئلہ اسی ایوان میں حل ہو۔ 'اگر کوئی تحفظ ختم نبوت کی بات کرتا ہے تو اس کا سب سے اہم پلیٹ فارم یہ ایوان ہے۔اس کا فیصلہ کوئی چوک پر کھڑا شخص نہیں کر سکتا۔'
مزید پڑھیں
سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ’تحفظ ناموس رسالت کے معاملے پر پورا پاکستان متفق ہے مگر ایوان میں اس کو متنازع بنایا جا رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’حکومت جب قرارداد لاتی ہے تو اپوزیشن سے بات کی جاتی ہے اور بتایا جاتا ہے کہ یہ قرارداد لائی جائے گی۔ ن لیگی رہنما نے تجویز دی کہ ’ہمیں ایک گھنٹہ دیا جائے تاکہ ہم اس کو پڑھ سکیں۔‘
مسلم لیگ ن کے رکن احسن اقبال نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ’اس اہم قرارداد کے موقع پر وزیراعظم عمران خان کو اس ایوان میں موجود ہونا چاہیے تھا اور قرارداد پر بحث کا آغاز کرنا چاہیے تھا۔‘
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ایک تنظیم سے کیا گیا معاہدہ اس ایوان سے بالاتر ہے؟ اگر ایسا ہے تو پھر ہم یہاں کیوں بیٹھے ہیں، یہاں سارے معاملات زیر بحث آ سکتے ہیں اس لیے اس معاہدے کو یہاں پیش کیا جائے اور وزیراعظم کو پابند کیا جائے کہ وہ ایوان میں موجود رہیں۔
قومی اسمبلی کا اجلاس بعد ازاں جمعے تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔
دوسری جانب لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد حسین رضوی کی لاہور کی کوٹ لکھپت جیل سے رہائی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
لاہور کی ضلعی انتظامیہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اردو نیوز کے نامہ نگار رائے شاہنواز کو بتایا ہے کہ سعد حسین رضوی کی رہائی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں جس کے بعد ان کی رہائی عمل میں آئے گی۔
سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل اسد وڑائچ کے مطابق ابھی تک ان کو سعد رضوی کی رہائی کے احکامات موصول نہیں ہوئے ہیں۔
لاہور میں یتیم خانہ چوک کے اطراف انٹرنیٹ اور فون سروس بحال ہو گئی ہے تاہم ابھی تک تحریک لبیک کا دھرنا جاری ہے۔
قبل ازیں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ ’حکومت پاکستان اور تحریک لبیک کے درمیان طویل مذاکرات کے بعد یہ طے پا گیا ہے اور فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کی قرارداد قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔‘
انہوں نے کہا ہے کہ ’تحریک لبیک پورے ملک سے خاص طور پر لاہور کی مسجد سے دھرنے کو ختم  کر دے گی۔‘
ویڈیو بیان میں شیخ رشید نے کہا کہ ’بات چیت اور مذاکرات کا سلسلہ آگے بڑھایا جائے گا، جن لوگوں کے خلاف فورتھ شیڈول سمیت دیگر مقدمات درج ہیں ان کا بھی اخراج کیا جائے گا۔۔‘
لاہور میں اردو نیوز کے نمائندے رائے شاہنواز کے مطابق ابھی بھی تحریک لبیک کا دھرنا جاری ہے۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ایک رکن نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ ’تحریک لبیک دھرنا ختم کرنے پر رضا مند ہو گئی ہے۔ تحریک لبیک کے جن کارکنان پر مقدمات عدالت میں ہیں اس پر عدالتی کارروائی جاری رہے گی‘۔
ان کا کہنا تھا کہ’ تحریک لبیک کی جانب سے دھرنا ختم کرنے اور مذاکرات کی کامیابی کے حوالے سے باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔‘
حکومت کی طرف سے مذاکرات کے ادوار میں نمائندگی وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد، وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری، گورنر پنجاب غلام سرور، وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی مولانا طاہر اشرفی اور دیگر نے شرکت کی۔
تحریک لبیک کی طرف سے مذاکرات میں مولانا شفیق امینی بغدادی اور دیگر شریک ہوئے۔
لاہور میں علما کی جانب سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے صاحبزادہ حامد رضا، ابو الخیر زبیر، خواجہ غلام قطب الدین، جلیل احمد شرقپوری نے بتایا کہ ’حکومت کے ساتھ مذاکرات میں فرانسیسی سفیر کو نکالنے کے حوالے سے قومی اسمبلی میں قراداد لانے اور گرفتار افراد کی رہائی کے حوالے سے اتفاق رائے ہو گیا ہے۔‘
تحریک لبیک سے مذاکرات کرنے والے علمائے اہلسنت کے وفد کی جانب سے حامد رضا نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ ’عوام کو مذاکرات کی کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔ کارکنوں کی رہائی کا مرحلہ آج ( منگل ) سے شروع ہو جائے گا۔ فورتھ شیڈول میں ڈالے گئے افراد پر نظر ثانی ہوگی۔‘

اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ایک رکن نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ ’تحریک لبیک دھرنا ختم کرنے پر رضا مند ہو گئی ہے‘(فوٹو اے ایف پی)

حامد رضا نے یہ بھی کہا کہ ’پرائیوٹ ممبرڈے پر فرانسیسی سفیر سے متعلق قرار داد پیش کی جائے گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم حکومتی کمیٹی نہیں، ثالثی کا کردار ادا کیا ہے۔ حکومت کی طرف سے لچک کا مظاہرہ کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔ امید ہے حکومت معاہدے پر عمل کرے گی۔‘
یاد رہے کہ کالعدم تحریک لبیک نے منگل (20 اپریل) کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کی کال دے رکھی تھی جس کے پیش نظر راولپنڈی اسلام آباد میں سیکورٹی سخت کر دی گئی تھی اور فیض آباد کو بڑے کنٹینر لگا کر ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔
اتوار کو لاہور میں ٹی ایل پی اور پولیس کے درمیان خونی تصادم کے بعد  تنظیمات اور علمائے اہلسنت کی جانب سے ملک بھر میں سوموار کو ہڑتال کی کال دی گئی تھی جس کے باعث کراچی، لاہور ، راولپنڈی سمیت بڑے شہروں میں جزوی ہڑتال دیکھنے میں آئی تھی۔
مقامی میڈیا کے مطابق حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان لاہور میں اتوار اور سوموارکو مذاکرات کے متعدد ادوار ہوئے۔

کراچی، لاہور ، راولپنڈی سمیت بڑے شہروں میں سوموار کو جزوی ہڑتال دیکھنے میں آئی تھی (فوٹو اے ایف پی)

علاوہ ازیں پنجاب کے وزیر مذہبی امور سید سعید الحسن شاہ نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ’بریک تھرو میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ تمام مراحل کامیابی سے طے پا گئے ہیں۔ ماہ رمضان کی برکت سے ملک ایک بڑے فتنے سے بچ گیا۔ تحریک لبیک اب اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ نہیں کرے گی۔‘
 نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ ’دھرنے ختم ہو جائیں گے۔ قرار داد اسمبلی میں آئے گی اور پارلیمان جو طے کرے گا وہی ہو گا۔‘
اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ ’حکومت اور تحریک لبیک پاکستان کی بات چیت شروع ہو گئی ہے۔ انہوں نے 11 ’یرغمال‘ پولیس اہلکار چھوڑ دیے ہیں۔ پہلا دور کافی بہتری سے مکمل ہوا ہے۔ پیر کی صبح بات چیت کا دوسرا راؤنڈ ہوگا۔‘
شیخ رشید کا ویڈیو پیغام میں کہنا تھا  کہ ’تحریک لبیک پاکستان کے کارکن اب لاہور میں مسجد کے اندر چلے گئے ہیں اور پولیس بھی پیچھے ہٹ گئی ہے۔ بات چیت کے دوسرے راؤنڈ  میں باقی ماندہ معاملات بھی طے پا جائیں گے۔‘
وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا تھا کہ ’یہ مذاکرات پنجاب حکومت نے کامیابی سے کیے ہیں۔ اللہ سے امید ہے کہ دوسری میٹنگ جو سحری کے بعد شروع ہوگی بہتری کی طرف جائے گی۔‘

تحریک لبیک نے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کی کال دے رکھی تھی(فوٹو اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ ’کم و بیش 192 ناکوں میں سے جو ایک ناکہ رہ گیا تھا اس میں بھی بہتری آگئی ہے۔ بات چیت چل پڑی ہے جو مثبت رہی ہے۔ امید ہے تحریک لبیک پاکستان سے معاملات خوش اسلوبی سے طے پا جائیں گے۔‘
اس پہلے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیس حکام نے بتایا تھا کہ ’کالعدم تحریک لبیک نے نواں کوٹ پولیس سٹیشن پر حملہ کیا اور ڈی ایس پی سمیت 12 پولیس اہلکاروں کو اسلحے کے زور پر اغوا کر لیا۔‘

شیئر: