Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کے ساتھ نیا جوہری معاہدہ ’ڈرافٹ کے مرحلے میں‘

اپریل میں امریکہ اور ایران کے درمیان مذاکرات کا آغاز ویانا میں ہوا تھا (فوٹو: روئٹرز)
ویانا میں سفیروں کا کہنا ہے کہ مذاکرات کار ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ایک معاہدے کا ڈرافٹ بنانے کے قریب ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق ویانا میں فریقین کے درمیان بات چیت جاری ہے جس کا مقصد ایران کا عالمی طاقتوں کے ساتھ معاہدے کو بچانا ہے۔
ویانا کے لیے روسی سفیر میخائل الیانوف نے پیر کو بتایا کہ مذاکرات کا ڈرافٹ بنانے کے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’عملی حل اب بھی بہت دور ہے، لیکن ہم عام بات چیت سے اب مقصد کے حصول کے لیے مخصوص اقدامات پر متفق ہونے کی جانب بڑھ گئے ہیں۔‘
یورپی یونین کے اعلیٰ سفارت کار جوزیف بوریل نے کہا ہے کہ ان کی سیاسی ڈائریکٹر انریقے مورا جو مذاکرات کی صدارت کر رہے ہیں، جمعے کو برسلز سے ویانا واپس جا چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’میرے خیال میں یہ ایک اچھی نیت ہے کہ معاہدے تک پہنچا جائے اور یہ ایک اچھی خبر ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میرے خیال میں فریقین معاہدے پر پہنچنے کے لیے دلچسپی رکھتے ہیں اور اب وہ جنرل سے زیادہ توجہ طلب امور کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ جو واضح طور پر، ایک طرف پابندیاں اٹھانا اور دوسری جانب جوہری معاہدے پر عملد درآمد کے معاملات ہیں۔‘
عالمی طاقتوں کے ساتھ ایران کے 2018 کے جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے اس وقت سے کوششیں کی جا رہی ہیں جب سے امریکہ نے اس معاہدے سےدستبرداری کا اعلان کیا تھا اور ایران پر دوبارہ پابندیاں نافذ کر دیں۔
اس کے بعد ایران نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یورینیم کی افزودگی بڑھا دی تھی۔

امریکہ کی جانب سے معاہدے سے دستبرداری کے بعد دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات ہو رہے ہیں (فوٹو: روئٹرز)

نئے امریکی صدر جو بائیڈن نے ایران کو اس شرط پر پابندیاں نرم کرنے کی پیشکش کی تھی کہ اگر ایران معاہدے کی تکمیل کرے تاہم تہران کا اصرار ہے کہ امریکہ پہلے پابندیاں اٹھائیں۔
گذشتہ جمعرات کو ویانا کے ایک پرتعیش ہوٹل میں تعطل کو ختم کرنے کے لیے بات چیت کے دوسرے دور کا آغاز ہوا تھا۔
امریکہ اس بات چیت میں شامل نہیں کیونکہ ایران نے براہ راست مذاکرات سے انکار کیا تھا تاہم یورپی حکام دونوں فریقین کے درمیان ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں، امریکی وفد سڑک کے اس پار ایک اور ہوٹل میں ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادے کہا ہے کہ ’ہم صحیح راستے پر ہیں اور کچھ پیشرفت بھی ہوئی ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ویانا میں مذاکرات حتمی مرحلے پر پہنچ گئے ہیں۔‘

شیئر: