Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قومی اسمبلی میں قرارداد پیش،تحریکِ لبیک کا احتجاج ختم کرنے کا اعلان

فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ’حکومت نے اسمبلی میں قرارداد پیش کر کے ٹی ایل پی کے ساتھ معاہدہ پورا کر دیا (فوٹو: پی آئی ڈی)
کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان نے مرکزی دھرنے سمیت ملک بھر میں احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ’حکومت نے پارلیمان میں قرارداد پیش کر کے کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ کیا معاہدہ پورا کر دیا ہے اور اب تناؤ کا ماحول ختم ہو گیا ہے۔‘
کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی رہنما شفیق امینی کا کہنا ہے کہ ’حکومت نے ہمارا بڑا مطالبہ مانتے ہوئے فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے حوالے سے قرارداد قومی اسمبلی میں پیش کر دی ہے۔‘
لاہور میں تنظیم کے دیگر قائدین کے ہمراہ ویڈیو بیان میں انہوں ںے مزید کہا کہ ’ہمارے بڑے مطالبے پر عمل درآمد شروع ہوچکا ہے، قومی اسمبلی میں قرارداد پیش ہونے کے بعد اب کسی بھی قسم کے احتجاج کی ضرورت نہیں رہی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’حکومت کے ساتھ باقی معاملات پر بھی مثبت پیش رفت ہو رہی ہے۔‘
شفیق امینی نے کارکنوں سے اپیل کی کہ ’وہ پرامن رہیں، قائدین تمام معاملات کو دیکھ رہے ہیں۔‘
’سوشل میڈیا پر جھوٹی خبروں کے ذریعے انتشار پھیلانے اور اتنی بڑی کامیابی کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جو بھی اطلاع ہوگی وہ مرکزی شوریٰ کی جانب سے جاری کی جائے گی، اس کے علاوہ کسی کی بات پر یقین نہ کیا جائے۔‘

وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری کا بیان

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ’حکومت نے پارلیمان میں قرارداد پیش کر کے کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ کیا معاہدہ پورا کر دیا ہے اور تناؤ کا ماحول ختم ہو گیا ہے۔‘
منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کالعدم تحریک لبیک کے ساتھ بات چیت کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے بریفنگ دی۔
فواد چوہدری نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شاہد خاقان عباسی اور سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے درمیان ہونے والی تلخ کلامی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شاہد خاقان عباسی خود وزیراعظم رہ چکے ہیں لیکن ان کو ایوان میں بات کرنے کی تمیز نہیں ہے۔‘
وفاقی وزیر اطلاعات کے بقول ’فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کے حوالے سے قرارداد پر مسلم لیگ ن نے اتفاق نہیں کیا، وہ اس میں کچھ تبدیلی چاہتی ہے۔ ہم انہیں ڈکٹیت نہیں کر سکتے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مسلم لیگ ن سمیت دوسری جماعتوں کو بھی حق حاصل ہے کہ وہ اس قرارداد پر بحث کریں۔‘
کالعدم تحریک لبیک پاکستان پر پابندی ہٹانے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’اس تنظیم پر سے پابندی ہٹانا ہمارا اختیار نہیں، ان کے پاس اپیل کا حق ہے۔ وہ قانونی راستہ اختیار کر سکتے ہیں۔‘

شیئر: