Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوئٹہ: لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر تصادم، پولیس اہلکاروں سمیت پانچ زخمی

زخمی لیویز اہلکاروں کو سی ایم ایچ اور باقی زخمیوں کو سول ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر کارروائی کے دوران گولیاں چل گئیں۔ ضلعی انتظامیہ ، پولیس کے اہلکاروں اور ایک شاپنگ مال کے ملازمین کے درمیان تصادم میں پولیس اور لیویز اہلکاروں سمیت پانچ افراد زخمی ہوگئے۔
اسسٹنٹ کمشنر سٹی محمد زوہیب کے مطابق بلوچستان حکومت نے کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ہفتہ اور اتوار کو کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں لاک ڈاؤن اور تمام مارکیٹیں مکمل بند جبکہ باقی دنوں میں شام چھ بجے سے پہلے بند کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
اتوار کو افطاری سے قبل اسسٹنٹ کمشنر سٹی کی سربراہی میں ضلعی انتظامیہ کی ٹیم لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والی مارکیٹیں اور دکانیں بند کرانے کے لیے بازار کا گشت کررہی تھی اس دوران تولہ رام روڈ پر واقع ایک بڑا شاپنگ مال نہ صرف مکمل کھلا تھا بلکہ ایس او پیز کی بھی خلاف ورزی بھی پائی گئی۔

 

محمد زوہیب نے اردونیوز کو بتایا کہ لیویز اہلکاروں نے شاپنگ مال بند کرانے کی کوشش کی تو شاپنگ مال کے مالک سینکڑوں ملازمین کو  لے کر حملہ آور ہوا۔ انہوں نے گاڑیوں اور اہلکاروں پر پتھراؤ کیا، ہمارے اہلکاروں سے تین کلاشنکوف اور ایک پستول چھین لیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
ان کے مطابق پتھراؤ اور تشدد سے دو لیویز اہلکار شدید زخمی ہوگئے جن میں سے ایک کے سر پر شدید چوٹ لگی ہے جبکہ دوسرے کی ناک ٹوٹ گئی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ نے مدد کے لئے پولیس بلائی تو شاپنگ مال کے ملازمین نے ان پر بھی تشدد کیا جس سے ایس ایچ او اور ایڈیشنل ایس ایچ او بھی زخمی ہوگئے۔
اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق لیویز اہلکاروں کو چھڑانے اور اسلحہ واپس لینے کے لئے لیویز اور پولیس نے جوابی کارروائی کی جس سے شاپنگ مال کا ایک ملازم زخمی ہوا۔
زخمی لیویز اہلکاروں کو سی ایم ایچ اور باقی زخمیوں کو سول ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی، لیویز اہلکاروں پر حملہ کرنے اور کار سرکار میں مداخلت پر شاپنگ مال کے مالک اور انتظامیہ کے خلاف سٹی پولیس تھانہ میں مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔ سٹی پولیس تھانہ کے مطابق شاپنگ مال کے پانچ ملازمین کو اب تک گرفتار کیا جاچکا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصادم کے دوران کی  موبائل فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شاپنگ مال کے ملازمین لیویز اہلکارکو بری طرح پیٹ رہے ہیں۔ ایک اور ویڈیو میں لیویز اہلکاروں کو شدید ہوائی فائرنگ اور شاپنگ مال کے اندر فائر کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب شاپنگ مال کے ملازمین نے ضلعی انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ہارون شاپنگ سینٹر کے مالک عبیداللہ نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم چھ بجے سے پہلے شاپنگ مال بند کررہے تھے مگر ملازمین کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے کچھ تاخیر ہوئی کیونکہ ہمارا طریقہ کار ہے کہ شاپنگ مال بند ہونے پر تمام ملازمین کی تلاشی لیتے ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ مذکورہ اسسٹنٹ کمشنر کے ساتھ ان کی ذاتی چقپلش تھی جس کی بناء پر انہوں نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کے نام پر شاپنگ مال میں گھس کر ہمارے ملازمین پر حملہ کیا۔ انہوں نے براہ راست فائرنگ کی جس سے ہمارے دو ملازم زخمی ہوئے۔
انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔

شیئر: