Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'کیمبرج کے جو طلبہ مطمئن نہیں وہ اکتوبر، نومبر میں امتحانات دے سکتے ہیں'

وزیر تعلیم نے کہا ہے کہ ’جو طلبہ مطمئن نہیں وہ اکتوبر، نومبرمیں امتحانات دے سکتے ہیں (فوٹو: شفقت محمود ٹوئٹر)
پاکستان میں آج پیر سے کیمبرج کے امتحانات کا آغاز ہوگیا ہے تاہم حکومت کے اس فیصلے کو تنقید کا بھی سامنا ہے۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پیر کو اس بارے میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’مشکل حالات میں امتحانات کا فیصلہ بچوں کے مستقبل کے لیے کیا۔‘
تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’جو طلبہ و طالبات مطمئن نہیں وہ اکتوبر، نومبر میں امتحانات دے سکتے ہیں۔ 'کیمبرج کے طلبہ کو اکتوبر، نومبر کے امتحانات کے لیے اضافی فیس نہیں دینا ہوگی۔'
انہوں نے مزید بتایا کہ ’کیمبرج سے کہا ہے کہ اے لیولز کے باقی امتحانات کے لیے 13 ماہ کی شرط پر نظرثانی کی جائے۔‘
واضح رہے کہ پاکستان میں طلبہ کا موقف ہے کہ کورونا وائرس کے باعث تعلیمی ادارے مکمل طور پر بحال نہیں ہوسکے جس کی وجہ سے کورس کا آدھا حصہ بھی مکمل نہیں ہوا۔ 
لاہور کے کوئین میری کالج کی طالبات نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ ’تعلیمی ادارے بند ہونے کے باعث آدھا کورس بھی مکمل نہیں ہوا جبکہ آن لائن کلاسز میں بھی بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‘ 

پاکستان میں طلبہ کا موقف ہے کہ کورونا کے باعث کورس کا آدھا حصہ بھی مکمل نہیں ہوا (فوٹو: شفقت محمود ٹوئٹر)

انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ ’جس طرح گذشتہ سال گریڈ پریڈکشن کے تحت نتائج کا اعلان کیا تھا رواں برس بھی سکولز کیمبرج انٹرنیشنل کو طلبہ کا اسسمنٹ ریکارڈ بھیج کر نتائج کا اعلان کرے کیونکہ اس سال بھی طلبہ کو کورس مکمل کرنے کا وقت نہیں ملا۔‘
پاکستان میں کیمبرج انٹرنیشنل امتحانات کو منسوخ کرنے کے حوالے سے طلبہ نے احتجاج بھی کیا تھا۔ 

شیئر: