Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں کورونا ویکسینز کے منفی اثرات نہ ہونے کے برابر ہیں: ڈاکٹر فیصل سلطان

پاکستان میں 40 سال سے زائد عمر کے افراد کو ایسٹرازینیکا ویکسین لگانے کی منظوری دی گئی ہے (فوٹو: وکی پیڈیا)
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ ’پاکستان میں اب تک 38 لاکھ افراد کو ویکسین لگ چکی ہے۔  ویکسین کے بہت معمولی سائیڈ افیکٹس ظاہر ہوئے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کورونا ویکسینز کے منفی اثرات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ صرف 4329 افراد نے منفی اثرات کے کیسز رپورٹ کیے ہیں۔‘
منگل کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس کے بعد اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ’ایسٹرازینیکا ویکسین سے متعلق اطلاع گمراہ کن ہے۔ یہ ویکسین آسٹریلیا، فرانس، جرمنی اور جنوبی کوریا سمیت کئی ممالک میں لگائی جا رہی ہے۔‘
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت نے ایسٹرازینیکا ویکسین کے سائیڈ افیکٹس کے حوالے سے کہا کہ ’مثال کے طور پر اگر 10 لاکھ افراد کو یہ ویکسین لگائی جائے تو ان میں سے صرف چار افراد میں خون کی پُھٹکیاں بنیں گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ایسٹرازینیکا ویکسین کے فوائد زیادہ اور منفی اثرات بہت تھوڑا ہے۔‘
ایسٹرازینیکا کے استعمال کے حوالے سے ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں 40 سال سے زائد عمر کے افراد کو ایسٹرازینیکا ویکسین لگانے کی منظوری دی گئی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’تمام ویکسینز محفوظ ہیں اور اثر رکھتی ہیں۔ پاکستان اور دیگر تمام ممالک کے متعلقہ اداروں نے ان کی باقاعدہ منظوری دی ہے۔‘
انہوں نے ملک میں کورونا کی صورت حال کے حوالے سے کہا کہ ’این سی اوسی کےاقدامات اور ایس او پیز پر عمل درآمد سے کیسز میں کمی آئی ہے۔‘

ڈاکٹر فیصل سلطان کے مطابق ’ایسٹرازینیکا ویکسین آسٹریلیا، فرانس، جرمنی اور جنوبی کوریا سمیت کئی ممالک میں لگائی جا رہی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

’ملک بھر میں ویکسینیشن کا عمل بھی جاری ہے۔ جبکہ 16 مئی سے 30 سال سے زائد عمر کے افراد کی رجسٹریشن بھی شروع ہو چکی ہے۔ شہری ایس ایم ایس کے ذریعے خود کو رجسٹرڈ کرائیں اور ویکسین ضرور لگوائیں۔‘
ڈاکٹر فیصل سلطان نے چینی ویکسین سائنوفارم کے حوالے سے افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’سائنو فارم کے حوالے سے افواہیں پھیلائی گئیں۔ یہ بات غلط ہے کہ سائنو فارم ویکسین ختم کر دی گئی ہے۔ جن کو سائنوفام کی پہلی ڈوز لگی انہیں دوسری بھی لگے گی۔‘

شیئر: