Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جب تندولکر نے سعید اجمل سے کہا 'میچ سنجیدگی سے نہ کھیلیں'

سعید اجمل نے بتایا کہ سچن تندولکر نے کہا کہ 'آپ (میچ کو) ایک بجے تک ختم کرنے پر تلے ہیں۔' فوٹو: اے ایف پی
کرکٹ کی دنیا میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہر وقت جو ٹکر کا مقابلہ رہتا ہے اس کی مثال شاید ہی کہیں ملے۔ دونوں ملکوں کے کھلاڑی ایک دوسرے کی مخالفت میں پیش پیش رہنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ 
ایسی صورتحال میں یہ سوچنا مشکل ہوگا کہ کبھی ایسا بھی کوئی موقع آیا ہوگا جب کسی انڈین کھلاڑی نے پاکستانی کھلاڑی کو 'میچ سنجیدگی سے نہ کھیلنے' کا کہا ہو۔
لیکن انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق ایک فلاحی مقصد کے لیے کھیلے جانے والے میچ میں ایسا درحقیقت ہوا ہے۔ 
جولائی 2014 میں انگلینڈ کے لارڈز کرکٹ سٹیڈیم میں ہونے والے ایک فلاحی میچ کے دوران سعید اجمل میری لیبورن کرکٹ کلب (ایم سی سی) کے لیے بڑے جوش سے کھیل رہے تھے۔
ان کی مدِ مقابل ٹیم ریسٹ آف دا ورلڈ میں ایڈم گلکرسٹ، تمیم اقبال، کیون پیٹرسن اور شاہد آفریدی جیسے کھلاڑی موجود تھے۔ 
پاکستان کے سابق سپنر سعید اجمل نے اس میچ کی یادیں تازہ کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ سچن تندولکر، جو کہ ایم سی سی ٹیم کی سربراہی کر رہے تھے، میچ کے دوران ان کی طرف بھاگتے ہوئے آئے اور کہا کہ اس کھیل کو سنجیدگی سے نہ لیں کیونکہ اسے کم از کم شام ساڑھے چھ بجے تک کھیلا جانا تھا تاکہ زیادہ سے زیادہ فنڈز اکھٹا کیے جا سکیں۔
کرکٹ پاکستان کے یوٹیوب چینل کے ایک انٹرویو میں سعید اجمل نے بتایا کہ وہ ایک دوستانہ میچ تھا اور کھلاڑیوں کو اس میں مخصوص وقت لگانا تھا تاکہ زیادہ فنڈز جمع کیے جا سکیں۔ 
'لیکن جب میچ شروع ہوا، میں نے چار اوورز میں چار وکٹیں لے لیں اور وہ (سچن تندولکر) میری طرف بھاگتے ہوئے آئے اور کہا کہ سعید بھائی یہ ایک فلاحی میچ ہے آپ اسے اتنی سنجیدگی سے نہ کھیلیں۔ یہ ان لوگوں کے لیے ہے جو یہاں اس سے لطف اندوز ہونے آئے ہیں۔ یہ (یہاں) کھائیں پئیں گے۔'
سعید اجمل نے بتایا کہ سچن تندولکر کا کہنا تھا کہ 'میچ ساڑھے چھ بجے سے پہلے ختم نہیں ہونا چاہیے، لیکن آپ اسے ایک بجے تک ختم کرنے پر تلے ہیں۔'
 

شیئر: