بحری جہاز پر ہرجانے کے مصری دعوے پر دوبارہ غور کا فیصلہ
بحری جہاز پر ہرجانے کے مصری دعوے پر دوبارہ غور کا فیصلہ
ہفتہ 29 مئی 2021 21:17
آبی گزرگاہ بند ہونے سے15 ملین ڈالر یومیہ خسارے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ (فوٹو عرب نیوز)
مصر کی سوئز کینال اتھارٹی کی جانب سےجاپان کی جہاز راں کمپنی ایور گرین کے مالک سے ہرجانے کے معاوضے کی رقم پر دوبارہ غور کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ بلومبرگ نے یہ رپورٹ جاری کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق گذشہ مار چ میں جاپان کے دیو ہیکل کارگو بحری جہاز ایور گیون نہر سوئزسے گذرتے ہوئے بحری راستے میں پھنس گیا تھا جس کے باعث مصر کی سوئز کنال اتھارٹی اور دیگر جہاز راں کمپنیوں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
سوئز کینال اتھارٹی (ایس سی اے) نے بحری جہاز کی کمپنی پر نقصان کے ازالے کے سلسلے میں 916 ملین ڈالر سے زیادہ ہرجانے کا دعوی دائر کیا تھا جس کے بعد عدالت کے ذریعہ ہرجانے کی رقم کو 550 ملین ڈالر کردیا گیا تھا۔
اس رقم کے مطالبے پر بھی بحری جہاز کی کمپنی کے ساتھ منسلک بیمہ کمپنی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ رقم ابھی بھی بہت زیادہ ہے۔
مصر کی سوئز کینال اتھارٹی کے وکیل نبیل زیدان نے سنیچر کو بلومبرگ سے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ہم عدالتی کارووائی کے بعد بیمے کی رقم کے مطالبے پر دوبارہ غور کریں گے تاہم کسی نئے تخمینے کے بارے میں تاحال نہیں بتایا گیا۔
واضح رہے کہ جہاز راں کمپنی کی جانب سے 150 ملین ڈالر ہرجانے کے طور پر اداکرنے کی پیش کش کی گئی ہے۔
جس کے بعد سوئز کینال اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اس رقم سے ٹرانزٹ فیس، آبی گزرگاہ کو پہنچنے والے نقصان اور جہاز کو راستے سے ہٹائے جانے کے دیگر اخراجات کا ازالہ نہیں ہوتا۔
قبل ازیں دیوہیکل کارگو ایورگیون بحری جہاز روٹردیم کی ڈچ پورٹ سے آتے ہوئے23 مارچ کو نہرسوئز کے سنگل لین بحری راستے میں پھنس گیا تھا جس نے آبی راستہ بند کر دیا تھا۔
سوئز کینال اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق اس آبی گزرگاہ کے بند ہوجانے کے باعث مصر کو 12 سے 15 ملین ڈالر یومیہ آمدنی میں خسارے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔