Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بچے کی عمر کے مطابق مناسب کھیلوں کا انتخاب کیسے کریں؟

کھیل اور جسمانی سرگرمیاں بچوں میں کئی مثبت صلاحیتیں اجاگر کرنے میں معاون ہوتی ہیں۔
الرجل میگزین کے مطابق اس سے جسمانی طاقت ونشوونما بہتر ہوتی ہے، خوداعتمادی میں اضافہ، غلط وصحیح کے درمیان فرق کرنے کی صلاحیت، خود کو منظم رکھنا اور شخصیت کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔
اتنے سارے فوائد کے حصول کے لیے اہم نکتہ یہ ہوتا ہے کہ بچے کی عمر کے مطابق ایسے کھیلوں کا تعین کیسے کیا جاسکتا ہے؟

بچے کی عمر کے مطابق مناسب کھیل

دوبرس کی عمر تک: اس عمر میں سادہ کھیل جیسے  سیڑھیاں چڑھنا ، گیند پھینکنا اور پکڑنا وغیرہ بہتر رہتے ہیں۔
3-5 برس کی عمرتک: اس مرحلے میں  بچہ کئی بڑے کھیلوں میں عبور حاصل کرنے لگتا ہے۔ اس عمر میں بے قاعدہ آزادانہ طریقے سے ورزش کرنا خاص طور پر دوڑنا ، تیراکی کرنا مفید ہوتا  ہے۔
6-9 برس تک: اس مرحلے میں بچے کو اپنی ذہنی اورعقلی صلاحیتوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ ماہرین اس مرحلے میں ٹیم کی صورت میں کھیلنے کو بہتر قرار دیتے ہیں۔ خاص طور پر فٹ بال، جمناسٹک، گھڑ سواری، ٹینس، کراٹے، شکار کرنا سیکھنا، طاقت کی مشقیں وغیرہ۔

بڑھتی عمر کے ساتھ بچے کو ایسے کھیلوں کی جانب راغب کرنا چاہیے جو ٹیم کے ساتھ کھیلے جائیں (فائل فوٹو: پکسابے)

10-12 برس  کی عمر تک: اس مرحلے میں بچہ زیادہ پختہ اور کھیل کے قواعدو قوانین کو سمجھنے کے قابل ہو جاتا ہے۔ اس عمر کو پہنچ کر بچہ باسکٹ بال، ہاکی اور والی بال سمیت مزید پیچیدہ کھیل اپنانے کا اہل ہوجاتا ہے۔

شیئر: