Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہی معافی، ریاض میں 65 پاکستانی قیدیوں کی سزا معاف

پاکستانی سفیر بلال اکبر نے قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے ٹویٹ کی ہے( فوٹو روئٹرز)
سعودی عرب میں پاکستانی سفیر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) بلال اکبر نے کہا ہے کہ  شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر قیدیوں کو دی گئی معافی کے تحت 65 پاکستانی قیدیوں کی باقی سزا بھی معاف کی گئی ہے۔
سفیر پاکستان نے پیر کی رات کی ٹویٹ کی کہ ’شاہ سلمان  بن عبدالعزیز کی ہدایت کے تحت ریاض کی جیل میں موجود 65 پاکستانی قیدیوں کی سزا معاف کی گئی ہے‘۔
قبل ازیں سفیر پاکستان نے بتایا تھا کہ رمضان کے مہینے سے لے کر اب تک 49 پاکستانی قیدیوں کو سعودی جیلوں سے رہا کر دیا گیا ہے۔
 پاکستانی فلاحی کام کرنے والی شخصیات کی طرف سے قیدیوں کے ایما پر ہرجانے کی رقم ادا کرنے پر بلال اکبر نے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’حق خاص کے چار مزید کیسز کو حل کر لیا گیا ہے۔‘
’ 14 اپریل کو ’رمضان کے آغاز سے اب تک 49 پاکستانی قیدی رہا ہو چکے ہیں اور مزید 53 کیسز حل ہونا باقی ہیں۔‘
یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب میں سزایافتگان کے سلسلے میں تعاون اور انسداد جرائم کے سلسلے میں تعاون کے معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔
ان دونوں معاہدوں پر سعودی عرب کی طرف سے وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز اور پاکستان کی جانب سے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے دستخط کیے تھے۔ 
وزیر داخلہ شیح رشید کا کہنا تھا کہ معاہدے کے تحت گیارہ سو پاکستانی قیدی جلد واپس بھیجا جائے گا۔
بعدازاں سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ بلال اکبر نے اردونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’سعودی عرب سے گیارہ سو قیدیوں کی واپسی میں کچھ وقت لگے گا‘۔
سفیر پاکستان کا کہنا تھا کہ’ اس وقت سعودی عرب کی جیلوں میں پچیس سو کے لگ بھگ قیدی ہیں جو سزا کاٹ رہے ہیں۔ ان میں گیارہ سو ایسے ہیں جن کے جرائم کی نوعیت زیادہ سنگین نہیں اور سزائیں کم ہیں، انہیں پاکستان بھیجا جائے گا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’قیدیوں کی واپسی کے لیے ہونے والے معاہدے کے بعد فالواپ کر رہے ہیں۔ ہماری طرف سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، طریقہ کار پر عمل کیا جارہا ہے اور اس میں دو سے تین مہینے لگیں گے‘۔
بلاال اکبر کے مطابق’ ایسے چار سو سے پانچسو کے قریب قیدی ہیں جو جرمانوں کی وجہ سے جیلوں میں ہیں، ان کی رہائی کے لیے فنڈز درکار ہیں‘۔

شیئر: