Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عربی خطاطی اور جاپانی کانجی کا امتزاج، سعودی فنکارہ کا منفرد کارنامہ

جاپان کے کانجی سکرپٹ کے لئے میرا شوق چھ سال پہلے شروع ہوا تھا۔ (فوٹو عرب نیوز)
سعودی فنکارہ ، ڈیزائنراور خطاط نوہہ عبدالرحیم نے غیر روایتی انداز میں خطاطی کی دنیا میں قدم رکھا اورعربی خطاطی کے ساتھ جاپانی نظام تحریر  کانجی کے ساتھ امتزاج پیش کیا۔
عرب نیوز کے مطابق غیر روایتی انداز کے پیش نظرمنفرد اور چشم کشا کاموں کا ایک پورٹ فولیو سامنے آیا ہے جس نے دونوں ممالک کی خوبصورتی کو اپنے اندر سمو رکھا ہے۔
نوہہ رحیم نےعرب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں عام طور پرعربی خطاطی اور گرافکس کا شوق رکھتی ہوں۔

جاپان کے کانجی سکرپٹ کے لئے میرا جوش و ولولہ چھ سال پہلے شروع ہوا تھا۔
جب میں چھوٹی تھی تو مجھے جاپان کے تین مشہور سکرپٹس ملے جن میں کانجی، کتاکانا اور ہیراگانا شامل تھے۔
یہ متاثر کن عمودی خطوط دیکھ کر میں حیرت زدہ تھی، جس طرح سے وہ تشکیل پاتے ہیں اور ان کی بامعنی علامتیں خفیہ کوڈ کی طرح تھیں۔
عربی خطاطی میں تحریر دائیں سے بائیں لکھی جاتی ہے جو ایک افقی لکیر بنتی ہے۔ فنکار شاذ و نادر ہی اپنے آپ کوروایت تک محدود کرتے ہیں۔
سعودی فنکارہ نے کہا کہ کوفی خطاطی اور عربی میں فری سٹائل کے لئے میرے اندر جذبہ کارفرما تھا۔ میں نے اپنے آغاز سے ہی خطاطی میں حاجی نور دین سے متاثر تھی۔
میں نے بعد میں اس پیچیدہ مگر جدید اختلاط کی خوبصورتی اور لچک کو ظاہر کرنے کے لئے کانجی انداز میں عربی خطاطی تخلیق کی۔
اپنی مدد آپ کے تحت یہ منفرد فن سیکھنے والی خطاط نے کانجی سکرپٹ کی خوبصورتی کے پیچھے کردار اور فلسفہ دریافت کیا۔
بتایا جاتا ہے کہ جاپانی اور چینی خطاطی کا واحد قاعدہ یہ ہے کہ خواہ کچھ بھی لکھا ہو، یہ خوبصورت ہوتاہے۔

فنکارہ  نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ کانجی انداز کو ہمارے عربی خطوط کے ساتھ ضم اور مدغم کیا جاسکتا ہے تاکہ آنکھ اور دماغ دونوں کے لئے ایک شاہکار بنایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ عربی حرف بھی لچکدار ہیں۔ انہیں کوئی بھی شکل دی جا سکتی ہے پھر بھی وہ اپنی ہیئت و معنی برقرار رکھتے ہیں۔
آج میں نے کانجی طرز میں اپنے الفاظ لکھے بعد ازاں میں شاید انہیں اردو میں تحریر کروں تاکہ دنیاکو یہ دکھا سکوں کہ عربی حروف کتنے لچکدار اور خوبصورت ہیں۔
نوہہ کے فن پارے معروف عربی اقوال اور اشعار پر مشتمل ہیں جنہیں” فری سٹائل“ تحریرمیں پیش کیاگیا ہے۔ یہ ایک مشکل اور نازک کام ہے۔
وہ کانجی میں قرآنی آیات بھی لکھتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مجھے ایسے الفاظ لکھنا پسند ہے جن سے کوئی بھی تعلق محسوس کر سکتا ہو۔ ان میں آفاقی پیغامات کی حامل مختصر آیات اور اشعار شامل ہیں۔

نوہہ رحیم نے کہا کہ میں ان ثقافتوں کے ساتھ وفادارہوں جومجھے متاثر کرتی ہیں۔ وہ جاپانی طرز کے جوہر کی عکاسی کرنے کے لئے روایتی سومی سیاہی اور سفید فام ، قدیم طرز کے پس منظر کے رنگوں کو سیاہ سکرپٹ کے ساتھ استعمال کرتی ہیں۔
وہ خطاطی کے جاپانی برش، چاول کے کاغذ ژوان اور کاکی جیکو سکرول کا استعمال کرتی ہیں جس کے ذریعے پینٹنگز، خطاطی اور ڈیزائنوں کی نمائش کی جاتی ہے۔
جاپانی فن سے محبت اور لگن نے سعودی فنکارہ کو اپنےعلم کو بانٹنے نیز سعودی عرب اور دبئی کے آرٹ کیفے، گیلریوں اور سوشی ریستورانز میں اپنے فن کا مظاہرہ کرنے پر مجبور کیا ہے۔
وہ دوسرے عرب فنکاروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ وہ عربی زبان کی خوبصورتی اور لچک کو تلاش کریں اور فن کے ذریعے اسے محفوظ کریں۔
 

شیئر: