Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین ہائی کمیشن کے اوپر ڈرون کی پرواز کا الزام بے بنیاد ہے: پاکستان

وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ’انڈیا نے ان الزامات کو ثابت کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ کوئی ثبوت شیئر نہیں کیے۔ (فوٹو: عرب نیوز)
پاکستان کی وزارت خارجہ نے اسلام آباد میں انڈین ہائی کمیشن کے کمپاؤنڈ کے اوپر ڈرون کی پرواز کے حوالے سے خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے جمعے کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ہم نے انڈین میڈیا کے کچھ حصوں میں انڈین وزارت خارجہ کے بیان اور رپورٹس کو دیکھا ہے جن میں اسلام آباد میں انڈین ہائی کمیشن کے احاطے کے اوپر ڈرون کی پرواز کا الزام عائد کیا گیا ہے۔‘
’ان بے بنیاد الزامات کی کوئی حقیقت نہیں ہے اور ان الزامات کو ثابت کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ کوئی ثبوت شیئر نہیں کیے گئے۔‘
انڈین چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق انڈین وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’26 جون کو انڈین ہائی کمیشن کی حدود میں ایک ڈرون کو دیکھا گیا۔ یہ بات سرکاری طور پر پاکستان کے ساتھ اٹھائی گئی ہے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ پاکستان واقعے کی تحقیقات کرے گا اور اس طرح کی سکیورٹی کی خلاف ورزی کو روکے گا۔‘
تاہم پاکستان کی جانب سے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ’حیرت کی بات یہ ہے کہ انڈیا کی طرف سے یہ پروپیگنڈا مہم اسی وقت ہو رہی ہے جب 23 جون کے لاہور دھماکے میں اب تک جمع کیے گئے شواہد تیزی سے بیرونی قوتوں کی طرف اشارہ کررہے ہیں جن کی پاکستان کے خلاف ریاستی سرپرستی میں جاری دہشت گردی کی باقاعدہ تاریخ ہے۔‘
وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ’پاکستان واضح طور پر ان جھوٹے الزامات اور توجہ ہٹانے والے انڈین حربوں کو مسترد کرتا ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے حق خودارادیت کے حق میں جدوجہد کرنے والے انڈیا کے زیر قبضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا۔‘
خیال رہے کہ انڈیا کے الزامات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب رواں ہفتے انڈیا کے زیرانتظام جموں و کشمیر میں انڈین فضائیہ کے ایئر بیس پر ’ڈرون حملے‘ کے واقعات ہوئے ہیں۔

شیئر: