Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سمیع اللہ کے مجسمے سے ہاکی اور گیند چوری،’شرم آتی ہے بتاتے ہوئے‘

بہاولپور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں تقریباً ایک ماہ قبل سمیع اللہ کا مجسمہ نصب کیا گیا تھا۔
صوبہ پنجاب کے ضلع بہاولپور میں ہاکی اولمپیئن سمیع اللہ خان کے نصب کیے گئے مجسمے سے ہاکی اور گیند چوری کر لی گئی ہے۔
ترجمان ضلعی پولیس نے اردو نیوز کو تصدیق کی ہے کہ دو دن پہلے بال چوری ہوئی تھی جبکہ سنیچر کی رات کو ہاکی بھی چوری کر لی گئی۔
بہاولپور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں تقریباً ایک ماہ قبل ہاکی اولمپیئن سمیع اللہ کا مجسمہ نصب کیا گیا تھا۔
نامور پاکستانی ہاکی کھلاڑی سمیع اللہ 6 ستمبر 1951 کو بہاولپور میں پیدا ہوئے تھے۔ سمیع اللہ نے 1976 کے مانٹریال اولمپکس سے 1982 تک منعقد ہونے والے عالمی ہاکی ٹورنامنٹس کے متعدد مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔
سمیع اللہ کی رفتار کے باعث انہیں فلائنگ ہارس کا خطاب دیا گیا تھا۔
ٹوئٹر صارف وقار احمد نے مجسمے کی فوٹو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ لاعلمی اپنے عروج پر ہے۔ ’ہاکی کے قومی ہیرو اولمپیئن سمیع اللہ کا مجسمہ بہاولپور میں نصب کیا گیا تھا۔ کسی نے مجسمے سے ہاکی اور گیند چوری کر لی ہے۔ معلوم نہیں کہ بطور قوم ہم کہاں جا رہے ہیں۔‘ 
ٹوئٹر صارف برکت خٹک نے لکھا کہ یہ مجسمہ ہاکی کے بغیر کتنا بور ہو رہا ہو گا۔ ساتھ ہی ایک اور صارف نے جواب دیا کہ ’موقع ملتے ہی اس کو بھی لے جائیں گے۔‘
 ٹوئٹر صارف ڈاکٹر ڈاکٹر جاوید اقبال نے مجسمے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’سمیع اللہ کے مجسمے سے ہاکی اور گیند چُرا لی گئی۔ شرم آتی ہے بتاتے ہوئے۔‘
14 اگست 1983 کو حکومت پاکستان نے سمیع اللہ کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا تھا۔   

شیئر: