Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بِل اور میلنڈا گیٹس کی طلاق: عدالت کا جائیداد کی منصفانہ تقسیم کا حکم

بل گیٹس اور میلنڈا فرینچ کی طلاق کا انکشاف مئی میں ہوا تھا۔ فائل فوٹو: روئٹرز
دنیا کے امیر ترین لوگوں میں سے ایک بِل گیٹس، اور ان کی اہلیہ میلنڈا نے تین مہینے پہلے طلاق کا اعلان کیا تھا اور اب ان کی 27 سالہ شادی شدہ زندگی کا حتمی طور پر اختتام ہوگیا ہے۔
بلوم برگ کے مطابق عدالتی ریکارڈز میں بتایا گیا ہے کہ بل گیٹس اور میلنڈا میں سے کوئی بھی اپنے نام نہیں بدلے گا نہ ہی ان میں سے کوئی ایک دوسرے کو مالی ماونت دینے کا قائل ہوگا۔
امریکہ کی ریاست واشنگٹن کی کنگ کاؤنٹی میں طلاق کا فیصلہ سنانے والے جج نے کہا ہے کہ بِل اور میلنڈا علیحدگی کے کانٹریکٹ میں لکھی گئی شرائط کے مطابق اپنی جائیداد تقسیم کریں گے۔
واشنگٹن کے قوانین کے تحت طلاق کی درخواست دائر کروانے سے لے کر اس پر حتمی فیصلہ سنائے جانے کے درمیان 90 دن کا دورانیہ ہوتا ہے۔
امریکی جریدے ٹی ایم زی نے شادی کے باقائدہ اختتام کے بارے میں رپورٹ کیا تھا۔
بل گیٹس اور میلنڈا فرینچ کی طلاق کا انکشاف مئی میں ہوا تھا اور تب سے بل گیٹس کی کمپنی کیسکیڈ انویسٹمنٹ کے تین ارب ڈالر سے زائد کے حصص ان کی میلنڈا کے نام ٹرانسفر کر دیے گئے ہیں۔
بلوم برگ بلینیئرز انڈیکس کے مطابق یہ تین ارب ڈالر ان کی طلاق کے اعلان کے وقت 146 ارب ڈالر کی جائیداد کا حصہ ہیں۔
تاہم اس بات کا ممکنہ طور پر پتہ لگانا مشکل ہے کہ اس سابقہ جوڑی کے بیچ اثاثے کیسے تقسیم ہوں گے۔

واشنگٹن کے قوانین کے مطابق شادی شدہ زندگی کے دوران ایک جوڑا جو بھی جمع کرتا ہے اس پر دونوں کا برابر کا حق ہوتا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

بل گیٹس، جن کے عمر 65 سال ہے، کے اثاثوں کی لاگت 150 ارب ڈالر ہے۔
واشنگٹن کے قوانین کے مطابق شادی شدہ زندگی کے دوران ایک جوڑا جو بھی جمع کرتا ہے اس پر دونوں کا برابر کا حق ہوتا ہے۔
تاہم اگر دونوں فریقین اس پر اتفاق کریں اور عدالت اسے مناسب سمجھے تو علیحدگی کے کانٹریکٹ میں تقسیم کا فیصلہ اس سے ہٹ کر کیا جا سکتا ہے۔ 
بل اور میلنڈا کی طلاق کا فیصلہ سنانے والے جج نے دونوں کی جائیداد کی ’عادلانہ اور منصفانہ‘ تقسیم کا کہا ہے۔

شیئر: