Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغان سیاسی رہنماؤں کی وزیرِاعظم اور آرمی چیف سے ملاقات

پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے صلاح الدیں ربانی کی قیادت میں افغان سیاسی رہنماؤں کے آٹھ رکنی وفد نے ملاقات کی ہے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ملاقات میں افغانستان کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے وسیع البنیاد تعلقات چاہتا ہے۔ ’پاکستان افغانستان کو جامع حل تلاش کرنے کے لیے ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہے۔‘
وزیراعظم عمران خان نے افغان سیاسی قیادت کے وفد سے ملاقات میں افغانستان کی عوام کی مضبوط حمایت کی یقین دہانی کروائی ہے۔
پاکستان میں موجود افغان سیاسی قیادت نے وزیراعظم عمران خان سے منگل کے روز ملاقات کی۔
وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کوئی اور ملک افغانستان میں امن اور استحکام کا اس قدر خواہاں نہیں ہے جتنا پاکستان ہے۔

Caption

وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں افغان رہنماؤں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ افغانستان میں امن، استحکام اور ترقی کے لیے مل کر کام کریں۔
افغانستان میں امن اور استحکام کے لیے وزیراعظم نے پاکستان کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کروائی۔
افغان وفد کے اراکین نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے افغانستان کے کثیرالنسلی معاشرے کی اہمیت کا اجاگر کرتے ہوئے ایسی حکومت کی ضرورت پر زور دیا جس میں تمام نسلی اکائیوں کی نمائندگی ہو۔
اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت کو تسلیم کیے جانے کے حوالے سے تنہا فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔

برطانوی وزیراعظم کا عمران خان کو فون

وزیراعظ٘م عمران خان کو ان کے برطانوی ہم منصب بورس جانسن نے ٹیلی فون کیا۔ ٹیلیفونگ گفتگو کے دوران  دونوں وزرائے اعظم نے افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
بات چیت کے دوران وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کے لئے پرامن اور مستحکم افغانستان کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تمام افغانوں کا تحفظ ، سلامتی اور حقوق کا احترام یقینی بنانا انتہائی اہم ہے۔
وزیراعظم نے افغانستان میں ایک جامع سیاسی تصفیہ کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے افغانستان سے سفارتی ، بین الاقوامی اداروں کے عملے اور دیگر افراد کے انخلا میں پاکستان کے مثبت کردار کو اجاگر کیا۔ دونوں وزرائے اعظم نے افغانستان میں بدلتی صورتحال کے حوالے سے رابطوں میں رہنے پر بھی اتفاق کیا۔
طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے پر تنہا فیصلہ نہیں کریں گے
منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اجلاس میں وزیراعظم نے نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے فیصلوں کے بارے میں کابینہ کو اعتماد میں لیا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ افغان حکومت کو تسلیم کیے جانے کے حوالے سے خطے اور بین الاقوامی برادری سے رابطے میں ہیں اور متفقہ فیصلہ ہو گا۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ کی کل اس ضمن میں امریکی وزیر خارجہ اور دیگر ممالک کے نمائندگان سے بات ہوئی ہے۔

افغان سیاسی قیادت کا وفد اتوار کے روز پاکستان کے دورے پر آیا تھا۔ فوٹو: ٹوئٹر محمد صادق

فواد چوہدری نے اس امر پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں جو تبدیلی آئی اس میں خون نہیں بہا، جنگ نہیں ہوئی۔
فواد چوہدری کے مطابق افغانستان کے اندر گروہوں کے ساتھ بھی رابطے میں  ہیں۔ فواد چوہدری کے مطابق آج بھی اس اصول پر کاربند ہیں کہ افغانستان میں ایک ایسی جامع حکومت بنے جس میں سب کی نمائندگی ہو۔
انہوں نے وزیراعظم کی باجوڑ میں جلسے سے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے اسی لیے اشرف غنی کو مشورہ دیا تھا کہ انکلوسیو حکومت بنائیں۔
فواد چوہدری کے مطابق کابینہ اجلاس میں وفاقی تعلیم شفقت محمود کی یکساں نصاب کے حوالے سے کارکردگی کو سراہا گیا۔
’خوشی ہے کہ پہلی بار مدارس میں ماڈرن سلیبس پڑھایا جائے گا اور سکولوں میں ناظرہ پڑھایا جا رہا ہے۔‘
فواد چوہدری نے بتایا کہ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ سکولوں میں آٹھویں، نویں اور دسویں میں سیرت نبی کو لازمی پڑھایا جائے کیونکہ اس سے انسانیت سے محبت پیدا ہوتی ہے۔
الیٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے فواد چوہدری نے بتایا کہ اس پر وزیراعظم کے معاون بابراعوان نے بریفنگ دی۔

فواد چوہدری کے مطابق افغانستان کے اندر بھی مختلف گروہوں کے ساتھ رابطے میں  ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ان کے مطابق ایک ایسا الیکشن جس پر سب کا اعتماد ہو، اس کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال بنیادی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ای وی ایم کے حوالے سے قانونی مراحل جلد طے کر لیے جائیں گے اور 15 روز کے اندر حتمی فیصلہ ہو جائے گا۔
انہوں نے اپوزیشن پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ای وی ایم کے استعمال پر اپوزیشن کو بھی حکومت کا ساتھ دینا چاہیے۔
فواد چوہدری کے مطابق اولمپکس میں بری کارکرگی پر وزیراظم نے ناراضگی کا اظہار کیا، فیصلہ ہوا ہے کہ پورے انفراسٹرکچر کو تبدیل کیا جائے گا، اس ضمن میں ڈاکٹر فہمیدہ کو ٹاسک سونپا گیا ہے۔
انہوں نے اہم سرکاری شخصیات کی سکیورٹی اور اس پر اٹھنے والے اخراجات کے حوالے سے بھی میڈیا کو آگاہ کیا۔

شیئر: