Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات آئندہ 10 برس میں اسرائیل کے ساتھ ایک ٹریلین ڈالر کی تجارت کا خواہش مند

جون میں اسرائیل نے خلیج میں اپنا پہلا سفارت خانہ ابوظبی میں کھولا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
متحدہ عرب امارات اسرائیل کے ساتھ اپنے معاشی تعلقات کو مزید بڑھانے کے کا خواہش مند ہے۔
عرب نیوز کے مطابق بلومبرگ نے معاشی امور کے وزیر عبداللہ بن طوق کے حوالے سے کہا ہے اگلی دہائی میں دونوں ملکوں کے درمیان ایک ٹریلین ڈالر سے زیادہ کی تجارت متوقع ہے۔
تعلقات معمول پر آنے کے بعد دونوں ممالک نے 60 ابتدائی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
اماراتی وزیر نے کہا تھا کہ وہ اگلے دو برسوں میں مزید معاہدوں پر دستخط کی توقع کر رہے ہیں۔
اماراتی وزیر عبداللہ بن طوق نے امریکہ سے ایک ورچوئل کانفرس سے خطاب میں کہا کہ ’ہمارے درمیان 600 سے 700 ملین ڈالر کی باہمی تجارت ہو رہی ہے، ہمارے پاس اربوں ڈالر کے فنڈز ہیں جس کا اعلان دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ طور پر کیا گیا۔‘
متحدہ عرب امارات خاص طور پر سکیورٹی، توانائی اور فوڈ سکیورٹی کے شعبوں میں تعلقات چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم اگلی دہائی میں ایک ٹریلین ڈالر سے زیادہ کی معاشی سرگرمی ممکن بنانے کے لیے کوشاں ہے۔‘
گذشتہ برس اگست میں متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات معمول پر آ گئے تھے۔ اس کے بعد بحرین، مراکش اور سوڈان کے بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال ہوئے۔
اس اقدام کو متحدہ عرب امارات کے جارحانہ معاشی منصوبوں کے ایک حصے کے طور پر دیکھا گیا کیونکہ وہ تیل پر انحصار کو کم کرنے کے اقدامات کر رہا ہے جو خلیجی ممالک کے درمیان ایک مشترکہ مسئلہ ہے۔

شیئر: