Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹیکس سے متعلق نیا ترمیمی آرڈیننس: نیب اب 20 برس پرانے مقدمات کھول سکے گا

پارلیمنٹیرینز اور سرکاری افسران کی ٹیکس کی تفصیلات ظاہر کرنے سے متعلق استثنیٰ ختم کر دیا گیا ہے۔(فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی حکومت نے ٹیکس نادہندگان گو پکڑنے کے لیے نیا ترمیمی آرڈیننس 2021 جاری کر دیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے ٹیکس قوانین کے تیسرے ترمیمی آرڈیننس پر جمعہ کے روز دستخط کر دیے ہیں۔
اس آرڈیننس کے تحت فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کے ٹیلی فون اور بجلی کے کنکشن منقطع کر سکے گا اور نان فائلرز بینکنگ کی سہولت سے بھی محروم ہو سکتے ہیں۔
ترمینی آرڈیننس 2021 کے نفاذ کے ساتھ قومی احتساب بیورو(نیب) اور نادرا کو ٹیکس نادہندگان کی تفصیلات تک رسائی اور نیب کو 20 برس سے پرانے مقدمات دوبارہ کھولنے کا اختیار بھی مل گیا۔
ٹیکس سے متعلق غلط معلومات دینے پر 5 لاکھ روپے جرمانہ اور ایک برس قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
مزید براں ٹیکس نہ دینے والوں کے لیے بجلی کے بلوں کی مختلف سیلب پر 35 فیصد تک ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے۔
نئے ترمیمی آرڈیننس میں پارلیمنٹیرینز اور سرکاری افسران کو ٹیکس کی تفصیلات ظاہر کرنے سے متعلق استثنیٰ ختم کر دیا گیا ہے۔ان کی ٹیکس تفصیلات اب ایف بی آر، نادرا اور نیب ایک دوسرے سے شیئر کر سکتے ہیں۔
  

شیئر: