Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کی جیل میں ایک ہفتے میں دو قیدیوں کی ہلاکت

فوٹیج مبینہ طور پر ہیکرز نے تہران کی ایوین جیل میں نصب نگرانی کے کیمروں تک رسائی حاصل کر کے لی تھی(فوٹو: اے پی)
ایران کے دارالحکومت تہران کے جنوب میں واقع گرینڈ تہران جیل میں ایک ہی ہفتے میں دو قیدی ہلاک ہو گئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایرانی جیل حکام نے ان دو قیدیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی اور اس کی تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔
تہران میں حکام نے ہفتے کو ایک مختصر بیان کے ذریعے اعلان کیا کہ ’امیر حسین حاتمی کی گرینڈ تہران جیل میں موت کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے۔‘
غنون اخبار نے بتایا کہ حاتمی 22 سال کا تھا جو تہران بازار میں کام کرتا تھا اور اسے ایک لڑائی میں شامل ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
جمعرات کے روز ایران کی جیلوں کے سربراہ محمد مہدی حاج محمدی نے دارالحکومت سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع گرینڈ تہران کے ایک اور قیدی چاہین ناصری کی موت کی تحقیقات کا حکم بھی دیا۔
حاج محمدی نے گزشتہ ماہ جیل کے محافظوں کی جانب سے قیدیوں کی مارپیٹ اور بدسلوکی کی فوٹیج کے بعد ’ناقابل قبول رویے‘ کو تسلیم کیا تھا۔
یہ فوٹیج مبینہ طور پر ہیکرز نے تہران کی ایوین جیل میں نصب نگرانی کے کیمروں تک رسائی حاصل کر کے لی تھی۔
خیال رہے کہ ایران تسلسل کے ساتھ اقوام متحدہ یا انسانی حقوق کے بین الاقوامی گروپوں کی جانب سے قیدیوں کے ساتھ سلوک پر تنقید کرنے والی رپورٹوں کے خلاف اپنا دفاع کرتا ہے۔

شیئر: