Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقتصادی اصلاحات اور کفایت شعاری کا سلسلہ جاری رہے گا: سعودی کابینہ

شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صدارت میں کابینہ کا ورچول اجلاس ہوا ہے۔( فوٹو ایس پی اے)
سعودی کابینہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ کفایت شعاری اور اقتصادی اصلاحات کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا' قومی پیداوار میں سیاحت سے ہونے والی آمدنی کی شرح ممکنہ حد تک بڑھائی جائے گی۔
 منگل کو  شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صدارت میں ہونے والے ورچول اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اجلاس میں شاہ سلمان نے سلطنت عمان کے فرمانروا سلطان ہیثم بن طارق کے ساتھ ٹیلیفونک رابطے سے آگاہ کیا اور بتایا  کہ برادر ملک عمان  اس کے  قائدین اور عوام کو یقین دلایا گیا ہے کہ شاہین طوفان سے پیدا ہونے والے مسائل سے نمٹنے کے سلسلے میں سعودی عرب، عمان کے ساتھ کھڑا ہے۔ 
شاہ سلمان نے امریکی صدر جوبائیڈن کے تہنیتی پیغام پرکہا کہ انہوں نے دونوں ملکوں کے تاریخی تعلقات کے حوالے سے اس یقین کا اظہار کیا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات مشرق وسطی میں خوشحالی اور امن و استحکام کی کلید ہیں۔
امریکی صدر نے متعدد شعبوں میں سعودی عرب کے ساتھ مشترکہ کوششیں جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
کابینہ میں مالی سال 2022 کے قومی بجٹ کے ابتدائی خاکے کا جائزہ لیا گیا ہے۔
کابینہ نے کہا کہ’ ہمہ جہتی ترقی اور اقتصادی شرح نمو میں بہتری لانے کی پالیسی جاری رکھی جائے گی۔ کفایت شعاری کی پالیسی کو مزید بہتر کیا جائے گا۔ اقتصادی فروغ کے لیے مالی اصلاحات کا سلسلہ آگے بڑھایا جائے گا اور اقتصادی سرگرمیوں میں تنوع پیدا کیا جائے گا‘۔ 
قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی نے اجلاس کے بعد ایس پی اے کے نمائندے کو بتایا کہ کابینہ  نے سیاحت کے فروغ اور قومی پیداوار میں اس کی شراکت کا تناسب بڑھانے کے لیے کی جانے والی کوششوں کا جائزہ لیا۔
کابینہ نے اس حوالے سے داخلی سیاحت کی حکمت عملی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عسیر ریجن کو جدید خطوط پر استوار کرکے سال بھر عالمی سیاحت کی آماجگاہ بنایا جائے گا۔ 2030 تک سالانہ داخلی و خارجی دس ملین سے زیادہ سیاحوں کے خیر مقدم کے انتظامات ہوں گے۔ 
کابینہ میں گزشتہ ہفتے کے دوران مملکت میں مختلف سرگرمیوں اور پروگراموں سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی۔
کابینہ  نے تعلیمی عمل کو وبا کے دشوار حالات کے باوجود جاری رکھنے اور مضبوط بنانے پر اساتذہ کو خراج تحسین پیش کیا۔
کابینہ نے بین الاقوامی تنظیموں اور گروپوں کے ساتھ تعلقات کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے مشترکہ مفادات حاصل  ہوں گے۔
کابینہ نے  عراق کے ساتھ  دہرے ٹیکس سے بچاؤ کے معاہدے کی منظوری دی۔ رہن کے پروگرام پر عمل درآمد کے حوالے سے تین برس کی توسیع کی گئی ہے۔

شیئر: