Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کشمیر میں عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں پانچ انڈین فوجی ہلاک

دیویندر آنند نے بتایا کہ آفیسر اور فوجی جوان ہسپتال میں دوران علاج چل بسے (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں مبینہ عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپوں میں پانچ فوجی مار گئے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق حالیہ ہفتوں کے دوران کشمیری میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔
انڈین فوج کے ترجمان لیفٹننٹ کرنل دویندر آنند کا کہنا تھا کہ پیر کو انٹیلیجنس اطلاعات پر پولیس اور فوجیوں نے سرنکوٹ کے علاقے میں جنگل کا گھیراؤ کیا۔ ان کے مطابق جنگل میں عسکریت پسندوں کے چھپنے کی اطلاع تھی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ جونہی فوجیوں نے سرچ آپرشن سروع کیا تو عسکریت پسندوں نے فائر کھول دیا جس کے نتیجے میں ایک آفیسر سمیت چار فوجی جوان شدید زخمی ہوگئے۔
دیویندر آنند نے بتایا کہ آفیسر اور فوجی جوان ہسپتال میں دوران علاج چل بسے۔
آنند کے مطابق بعد میں مزید فوجی اور پولیس کے دستے علاقے میں بھیجے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ جھڑپ ابھی تک جاری ہے۔
ابھی تک کسی گروپ نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
انڈیا اور پاکستان کا پورے کشمیر کے خطے پر ملکیت کا دعویٰ ہے۔
کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت عسکریت پسندوں کی جانب سے خطے کو ایک اکائی کی صورت میں آزاد کرکے پاکستان میں شامل کرنے یا الگ ملک بنانے کے مقصد کی حمایت کرتے ہیں۔
خطے میں 1989 سے مسلح بغاوت کی شروعات کے بعد سے اب تک لاکھوں سویلین، شدت پسند اور سکیورٹی فورسسز کے اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔
پیر کی جھڑپ ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب حکومتی فورسز نے گزشتہ ہفتے سرینگر میں ٹارگٹ کلنگ کے کئی واقعاتکے بعد بھرپور کریک ڈاؤن شروع کر دی ہے۔
پولیس نے 500 سے زائد لوگوں کو تفتیش کے لیے گرفتار کیا ہے جب مشتبہ شدت پسندوں نے ایک نامور کشمیری ہندو ڈاکٹر، دو سکھ اور ہندو سکول ٹیچرز، اور بہار سے تعلق رکھنے والے ایک ریڑھی بان کو الگ الگ واقعات میں ہلاک کر دیا۔
حالیہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات نے اقلیتی کمیونٹیوں میں خوف کی لہر دوڑا  دی ہے اور ہندوں خاندان کشمیر چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
 

شیئر: