’پاکستان ٹیلی ویژن پر آرمی چیف کو ہٹائے جانے کی خبر سن کر میں فارغ ہوا ہی تھا کہ میرا ڈرائیور بھاگتا ہوا اندر آیا۔ باہر فوج کے کچھ لوگ آئے ہیں اور وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم نے وزیر کو گرفتار کرنا ہے۔ اس نے مجھے بتایا۔ میں نے فوراً خواب گاہ کا دروازہ مقفل کر لیا۔ ایک میجر اور 10 سپاہی باہر موجود تھے۔ انہیں کچھ دیر انتظار کا کہہ کر میں نے گرین ٹیلی فون پر وزیراعظم ہاؤس رابطہ کیا۔ آگے سے اے ڈی سی بول رہا تھا۔ میں نے پوچھا کچھ سپاہی مجھے گرفتار کرنے آئے ہیں، مجھے کیا کرنا چاہیے ؟ آگے سے جواب آیا وہ یہاں بھی آ چکے ہیں۔ ساتھ ہی فون منقطع ہو گیا۔‘
مزید پڑھیں
-
پرویز مشرف: ’اونچے عہدوں پر فائز لوگوں نے مجھے ٹارگٹ کیا‘Node ID: 448991
-
پرویز مشرف سنگین غداری کیس: کب کیا ہوا؟Node ID: 452886
-
’کارگل آپریشن کے مخالف‘ ایڈمرل فصیح بخاری کون تھے؟Node ID: 520161