Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ضمانت مسترد ہونے کے دو دن بعد بھی نیب آغا سراج درانی کو گرفتار کرنے میں ناکام

درخواست ضمانت خارج ہوجانے کے دو دن گزرنے کے باوجود بھی نیب ٹیم آغا سراج درانی کا سراغ لگانے اور انہیں ڈھونڈنے میں ناکام ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
سندھ ہائی کورٹ نے بدھ کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس میں سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی درخواست ضمانت خارج کردی تھی جس کے بعد سے قومی احتساب بیورو کی ٹیم انہیں گرفتار کرنے کے درپے ہے۔
تاہم دو دن گزرنے کے باوجود بھی نیب آغا سراج درانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی ہے۔
عدالت عالیہ کا کہنا ہے کہ آمدن سے زائد اثاثے اور اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق ریفرنس میں نیب نے آغا سراج درانی کی آمدن اور اثاثوں میں ایک ارب 60 کروڑ روپنے سے زائد کا فرق بتایا ہے۔
عدالت عالیہ سے درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد نیب کی ٹیم  بدھ کی شام گرفتاری کی غرض سے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں آغا سراج درانی کے گھر کا رخ کیا تاہم وہاں پہنچنے پر انہیں شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔
پیپلز پارٹی  کے کارکنان اور سپیکر سندھ اسمبلی کے حامیوں کی بڑی تعداد ان کے گھر کے باہر جمع تھی جنہوں نے نیب کی ٹیم کو اندر داخل ہونے نہیں دیا اور نیب کے خلاف احتجاج کیا۔
تصادم سے بچنے کے لیے نیب اہلکاروں نے گھر کا محاصرہ کرلیا تاہم وہاں موجود لوگ منتشر نہ ہوئے۔ اطلاعات کے مطابق نیب کی ٹیم بدھ کی شام آغا سراج کے گھر پہنچی تھی جو پوری رات وہیں رکی رہی تاہم انہیں کوئی کامیابی نہ ہوئی، جس کے بعد 15 گھنٹے گزار کر نیب اہلکار جمعرات کی صبح ناکام واپس لوٹ آئے۔
درخواست ضمانت خارج ہوجانے کے دو دن گزرنے کے باوجود بھی نیب ٹیم آغا سراج درانی کا سراغ لگانے اور انہیں ڈھونڈنے میں ناکام ہے۔
عدالت میں نیب کی جانب سے پیش کردہ ریفرنس میں آغا سراج درانی سے متعلق کئی بے نامی جائیدادوں کی تفصیلات پیش کی گئی ہے۔ نیب کے مطابق آغا سراج درانی کے بینک لاکرز سے غیر ملکی کرنسی، قیمتی گھڑیاں اور قیمتی اشیا ملیں۔
 

شیئر: