Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملازمت کے دوران بگینرز اور مڈکیریئر پروفیشنلز ہمت کیوں ہار جاتے ہیں؟

کام کی جگہ پر دوست ڈھونڈنے سے زیادہ توجہ ایک اچھا مینٹور تلاش کرنے کی کوشش کریں۔ (تصویر: عرب نیوز)
کچھ دن پہلے میں نے ایک دوست کی ایک پرائیویٹ ادارے میں انٹرنشپ لیول کی پوزیشن کے لیے سفارش کی تھی۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ اس نے پاکستان کے ایک معروف تعلیمی ادارے سے ایم ایس کی ڈگری حاصل کی ہے، مجھے اس کی سیکھنے کی صلاحیت پر پورا یقین تھا کہ وہ اپنی تعلیم کا صحیح استعمال کرے گا۔ اس کے پیشہ ورانہ سفر میں اس کی رہنمائی کے لیے میں نے اسے قریب سے مشاہدہ کرنا شروع کیا۔ آپ کو سسپینس میں ڈالے بغیر میں آپ کو بتاتی چلوں کہ میرا دوست اپنی ملازمت کے پہلے مہینے میں سروائیو نہیں کر سکا۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ میں نے یہاں لفظ ’سروائیو‘ استعمال کیا ہے اور اس کی ایک اہم وجہ ہے۔ 
چند اداروں کے ساتھ کمیونی کیشن کے شعبے میں پانچ سال سے زیادہ کام کرنے کے بعد میں نے کچھ دلچسپ چیزیں سیکھیں ہیں جو میرے حساب سے بگینرز اور مڈکیئریر پروفیشنلز کی مدد کر سکتی ہیں۔ اپنے دوست کے اس تجربے نے مجھے اس بات کی جانب توجہ دلائی کہ آخر پیشہ ور افراد اتنی آسانی سے اپنی پروفیشنل زندگی کے شروع یا درمیان میں ہار کیوں مان جاتے ہیں۔ 

کام کی جگہ پر سب سے زیادہ ضروری آپ کا مینیجر یا باس ہوتا ہے۔ (فوٹو: پکسابے)

تعلیمی زندگی اور پیشہ ورانہ زندگی کبھی ایک جیسی نہیں ہوں گی۔ آپ کو ان کے درمیان مشابہت تلاش کرنے کی کوشش روکنے کی ضرورت ہے۔ اگر آپ اتنے خوش قسمت تھے کہ تعلیمی زندگی کے دوران آپ نے انٹرنشپ یا پروجیکٹس کے ذریعے پیشہ ورانہ زندگی کا کچھ تجربہ حاصل کر لیا ہے تو کیا ہی بات ہے، لیکن کسی اور کے بزنس یا ادارے کے لیے کام کرنا بالکل مختلف ہے۔ کام کی جگہ پر سب سے زیادہ ضروری آپ کا مینیجر یا باس ہوتا ہے۔ ممکن ہے کہ آپ کو ایک ایسا باس مل جائے جو آپ کے کام کو سراہے، ایک لیڈر کی طرح ٹیم کو ساتھ لے کر چلے، جب آپ کو ضرورت ہو تو آپ کی حوصلہ افزائی کرے، ورک لائف بیلینس کو سمجھے اور مائیکرو مینیجمنٹ نہ کرے۔ تاہم اس بات کا بھی امکان موجود ہے کہ آپ کا باس ہر اس چیز کے بالکل برعکس ہو جس کا میں نے اوپر ذکر کیا ہے۔ میرے تجربے میں مؤخرالذکر مارکیٹ میں زیادہ ہیں۔ یہاں آپ کی توجہ کو اصل مدعا سے ہٹائے بغیر آئیے آپ کو ان 10 نکات کے ذریعے اپنی نوکری کے تجربے سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے میں مدد کریں۔ 
سب سے پہلے اس بات کا شکر کریں کہ آپ نوکری حاصل کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں یا آپ کے پاس نوکری کی صورت میں آمدنی کا مسلسل ذریعہ موجود ہے۔ یقیناً آپ کے جاننے والوں میں کسی ایک انسان نے کورونا کے باعث اپنی نوکری ضرور کھوئی ہوگی۔ کورونا کے باعث بہت سی کمپنیوں کو اپنے زیادہ تر عملے کو نوکری سے فارغ کرنا پڑا۔ 

ایسے شعبے میں کام کرنے کی کوشش کریں جو آپ کی تعلیم یا شوق سے متعلق ہو۔ (فوٹو: پکسابے)

میرے ایک استاد جو کہ کیریئر کونسلنگ ادارے میں لیڈ کونسلر ہیں، کہتے ہیں کہ جب کوئی ملازم اپنے کیریئر کے پہلے چھ ماہ کسی ایسی نوکری میں لگاتا ہے جہاں اس کا مینیجر ایک روایتی باس ہے تو کوئی بھی چیز اسے ایک کامیاب کیریئر کے حصول سے نہیں روک سکتی، کیونکہ اس دوران وہ یہ جان جاتا ہے کہ کمرے میں سب سے مشکل ترین شخص سے کیسے نمٹنا ہے۔ 
یہ جاننے کی کوشش کریں کہ آپ کا مینیجر کس قسم کا لیڈر ہے۔ کیا آپ کا باس مستند، لاتعلق، مخالف، مددگار ہے، یا کوئی اور؟ اس کی شخصیت کو سمجھنے کے بعد قواعد کے مطابق کھیلنے کے طریقے سیکھیں۔ جیسا کہ ایک انگریزی کا محاورہ ہے کہ ’قواعد پر عمل کریں جب تک کہ آپ ان کو نہ بنائیں۔‘  
ماہانہ معاوضے کئ بجائے اپنی ملازمت پر توجہ دیں۔ اگر آپ کے والدین یا گھر کے سرپرست کو گھر چلانے کے لیے آپ کی ماہانہ آمدنی کا انتظار نہیں کرنا پڑتا تو اس چیز کا فائدہ اٹھائیں اور جس ادارے کا آپ حصہ ہیں اس سے زیادہ سے زیادہ سیکھیں۔ یقین کریں، آپ چند سالوں کے بعد اس مشورے کا شکریہ ادا کریں گے۔ 

اگر آپ کا کام آپ کی تعلیم یا شوق دونوں سے نہیں ملتا تو آپ کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ (فوٹو: انسپلیش)

ایسے شعبے میں کام کرنے کی کوشش کریں جو آپ کی تعلیم یا شوق سے متعلق ہو۔ اگر آپ کا کام آپ کی تعلیم یا شوق دونوں سے نہیں ملتا تو آپ کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے ورنہ آپ سیکھنے کے کچھ بہت اچھے سال ضائع کر سکتے ہیں جو کہ آپ کے کیئریر میں پچھتاوے کا سبب بن سکتے ہیں۔   
اگر آپ کو کام کی جگہ پر کسی بھی چیز کی وجہ سے رونے کا دل کر رہا ہو تو اس کے لیے ریسٹ روم یا کامن روم استعمال کریں، وہ اس کے لیے بھی بنے ہیں لیکن ہمت نہ ہاریں کیونکہ سیکھنا ایک مسلسل عمل ہے اور اگر آپ کو سب کچھ معلوم ہوتا تو آپ کو کمپنی کے سی ای او کے طور پر نہ رکھا جاتا؟ 
دھمکانا، دھونس جمانا یا نفسیاتی طور پر ہراساں کرنا، صرف سکول کی حد تک محدود نہیں رہتا۔ کچھ کولیگز آفس میں ان حربوں کا استعمال کرنے میں اچھا محسوس کرتے ہیں۔ اگر آپ کو ایسی کسی مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو گھر جانے سے پہلے اپنے دفتر کے دروازے پر منفی الفاظ اور جذبات پھینک کر جائیں۔ اکثر اوقات جو لوگ ان حربوں کا استعمال کر رہے ہوتے ہیں وہ خود کسی نہ کسی کمپلیکس اور عدم تحفظ کا شکار ہوتے ہیں۔ 

کام کی جگہ پر دوست ڈھونڈنے سے زیادہ توجہ ایک اچھا مینٹور تلاش کرنے کی کوشش کریں۔ (فوٹو: پکسابے)

کام کی جگہ پر دوست ڈھونڈنے سے زیادہ توجہ ایک اچھا مینٹور تلاش کرنے کی کوشش کریں جس پر آپ اعتماد کر سکیں اور جنہیں آپ کے شعبے میں نمایاں تجربہ بھی ہو۔ یہ کام آپ کو ہمیشہ فائدہ دے گا۔ 
اس بات کا دھیان رکھیں کی کب آپ کو ایک ادارہ یا ایک پوزیشن چھوڑ دینی چاہیے۔ میں اس نقطے پر جتنا زور دوں اتنا کم ہے کیونکہ یہ آپ کی مستقبل کی کامیابیوں کو یقینی بنائے گا یا پھر کئی مایوسیوں کی وجہ بنے گا۔ 
اپنی نوکری کو انجوائے کرنے کے لیے ریٹائرمنٹ تک کا انتظار نہ کریں۔ اپنی پرائم لائف کو گزارنے کے بعد اس افسوس کا فائدہ نہیں کہ آپ نے کبھی بھی اپنی نوکری سے لطف نہیں اٹھایا اور تمام زندگی کچھ اور ہی کرنا چاہتے تھے۔ اگر آپ کسی وجہ سے اپنی نوکری نہیں چھوڑ سکتے ہیں تو آفس کے بعد پارٹ ٹائم میں کچھ ایسا کام جاری رکھیں جس کو آپ نہ صرف انجوائے کرتے ہیں بلکہ اس سے آپ خوشی بھی محسوس کرتے ہیں۔  

سیکھنا ایک مسلسل عمل ہے اور اگر آپ کو سب کچھ معلوم ہوتا تو آپ کو کمپنی کے سی ای او کے طور پر نہ رکھا جاتا؟ (فوٹو: انسپلیش)

یہ چند بنیادی نکات ہیں جو آپ کو نوکری کے شروع میں یا مڈکیئریر پروفیشنل کی حیثیت سے اپنی نوکری میں آگے بڑھتے ہوئے توجہ مرکوز رکھنے اور ترقی کی منازل کو طے کرنے میں مدد کریں گے۔ مزید یہ کہ ہر کام کی جگہ مختلف ہوتی ہے اور ہر روز متعدد چیلنجز لا سکتی ہے۔ ہوشیار اور سمجھدار بگینرز اور مڈکیئریر پروفیشنلز سب سے پہلے اپنے ماحول کا مشاہدہ کرتے ہیں اور اپنے ارد گرد کے لوگوں کو غور سے سنتے ہیں۔ یہ نکتہ آپ کو کسی بھی دفتری سیاست کی شناخت، باس کے پسندیدہ افراد، آپ کا منفرد سیلنگ پوائنٹ اور ادارے کے مستقبل کا بارے میں جاننے میں بہت مدد دے گا۔  

کیریئر کونسلنگ کے شعبے سے وابستہ پلوشہ خٹک مختلف تعلیمی اور سماجی موضوعات پر لکھتی ہیں۔

شیئر: