’زیادہ کھاتی تھی‘، چینی شہری کا اخراجات کی ادائیگی کے لیے منگیتر کے خلاف مقدمہ
درخواست گزار کے مطابق منگیتر کے زیادہ کھانا کھانے کی وجہ سے وہ ناخوش تھا (فائل فوٹو: شٹرسٹاک)
چین کے صوبے ہیلونگ جیانگ میں ایک عجیب و غریب مقدمہ سامنے آیا جس نے سوشل میڈیا پر سب کو حیران کر دیا ہے۔
’ساؤتھ چائنہ مارننگ پوسٹ‘ کے مطابق ہی نامی ایک شہری نے اپنی منگیتر وانگ کے خلاف عدالت میں دائر دعوے میں مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس پر خرچ کی گئی رقم واپس کرے۔
درخواست گزار ہی نے مقدمے میں موقف اختیار کیا ہے کہ اس کی منگیتر وانگ زیادہ کھانا کھاتی تھی اس وجہ سے وہ اپنی منگیتر سے ناخوش تھا۔
رپورٹ کے مطابق جوڑے کی ملاقات رشتے کروانے والے شخص کے ذریعے ہوئی۔ دونوں ہی اور وانگ نے ایک دوسرے کو پسند کیا، یوں بات آگے بڑھی اور منگنی ہوگئی۔
ہی کے خاندان نے مقامی روایت کے تحت وانگ کے خاندان کو 20 ہزار یوان بطور منگنی کی رقم ادا کیے۔ بعدازاں خاندانی کاروبار سنبھالنے کے لیے یہ جوڑا شمالی چین کے صوبے ہیبی منتقل ہو گیا جہاں ہی کے خاندان کا مالاٹانگ ریسٹورنٹ کا کاروبار تھا۔
مالاٹانگ چین کا مشہور سٹریٹ فوڈ ہے جس میں گوشت، سبزیاں اور نوڈلز وغیرہ شامل ہوتے ہیں۔ وانگ نے چھ ماہ تک اس ریسٹورنٹ میں کام کیا اور کاروبار میں مدد کی، تاہم کچھ عرصے بعد ہی اس سے ناخوش ہو گیا۔
ہی نے مقامی ٹی وی کو بتایا کہ ’ریسٹوریٹ منتقل ہونے کے بعد وانگ بدل گئی تھی، وہ صرف آسان کام کرتی تھی اور روازنہ گاہکوں کے لیے پکا ہوا کھانا وانگ کھا جایا کرتی تھی، جس کی وجہ سے کاروبار متاثر ہوا اور میرا خاندان بھی۔‘
دونوں کے درمیان تناؤ اس قدر بڑھا کہ نوبت رشتہ ختم ہونے تک پہنچ گئی۔ اس کے بعد ہی نے منگنی کے وقت وانگ کے خاندان کو ادا کی گئی رقم اور ریلیشن شپ کے دوران وانگ پر کیے گئے اخراجات کے حصول کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔
ہی نے عدالت سے درخواست کی کہ وانگ نہ صرف منگنی کی رقم واپس کرے بلکہ وہ 30 ہزار یوان بھی لوٹائے جو اس نے ساتھ رہنے کے دوران اس پر خرچ کیے تھے۔ ان اخراجات میں کپڑے اور دیگر ذاتی اشیا شامل تھیں۔
عدالت میں وانگ کا کہنا تھا کہ ’میں اس کی گرل فرینڈ تھی، کوئی ملازمہ نہیں اور ریلیشن شپ کے دوران دیے گئے تحائف واپس نہیں لیے جاتے۔‘
عدالت نے اس بات سے اتفاق کیا اور فیصلے میں کہا کہ وانگ پر ہی کی جانب سے کیے گئے ذاتی نوعیت کے اخراجات واپس نہیں کیے جائیں گے۔ عدالت کی جانب سے البتہ منگنی کی رقم کا آدھا حصہ واپس کرنے کا حکم دیا گیا کیونکہ وانگ اور ہی کی تاحال شادی نہیں ہوئی تھی۔
