Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شعیب اختر سے ’بدتمیزی‘ اور پی ٹی وی سے استعفے کا معاملہ، تحقیقاتی کمیٹی قائم

پاکستان کی وزارت اطلاعات نے پاکستان ٹیلی ویژن پر شیعب اختر سے اینکر کی بدتمیزی اور سابق فاسٹ بالر کے استعفیٰ کے بعد واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک کیمٹی قائم کر دی ہے۔
پاکستان کے سرکاری ٹی وی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’پی ٹی وی انتظامیہ کا پر ٹی وی سپورٹس پر شعیب اختر کے ساتھ پروگرام میں پیش آنے والے واقعہ کا نوٹس۔‘
’پی ٹی وی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی، پہلا اجلاس آج ہو گا۔‘
پی ٹی وی کے ایک عہدے دار نے اس حوالے سے اردو نیوز کو بتایا کہ اس کمیٹی صدارت پی ٹی وی کے  مینیجنگ ڈائریکٹر خود کریں گے۔
منگل کی رات ٹی 20 ورلڈ کپ کے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہونے والے میچ کے بعد پاکستان کے سرکاری ٹی وی پر سابق فاسٹ بولر شعیب اختر اور میزبان ڈاکٹر نعمان نیاز کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا جس کے بعد شعیب اختر نے استعفیٰ دے دیا تھا۔
شعیب اختر نے کہا کہ ’بہت ساری معذرت دوستو! میں پی ٹی وی سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ جس طرح میرے ساتھ نیشنل ٹی وی پر بی ہیو کیا گیا۔ میں نہیں سجھتا کہ مجھے اس وقت یہاں بیٹھنا چاہیے۔ اس لیے میں استعفیٰ دے رہا ہوں ، بہت شکریہ۔‘
اس کے بعد شعیب اختر اٹھ کر چلے گئے اور میزبان نے اپنی بات جاری رکھی۔ منگل کی رات پاکستان کی فتح کے بعد شعیب اختر میچ پر اپنا تجزیہ کر رہے تھے اور انہوں نے رائے دی کہ آغاز میں حسن علی سے بولنگ نہیں کرانی چاہیے تھی کیونکہ اس وقت گیند ریورس ہو رہی تھی۔ پھر شعیب اختر نے میزبان نعمان نیاز سے پوچھا کہ ’شاہین کی ریورس ہو رہی تھی، کیا آپ نے نہیں دیکھی؟ اس پر نعمان نیاز نے کہا جی میں نے میچ دیکھا ہے ، میں آپ سے جاننا چاہتا ہوں کیونکہ یہاں بہت سے لوگ بیٹھے تھے۔‘
اس پر شعیب اختر نے نعمان نیاز سے کہا کہ ’آپ کھوئے ہوئے تھے۔‘ اس کے بعد شعیب اختر نے کہا کہ شاہین کو عاقب جاوید پلیئر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت لائے تھے۔
ڈاکٹر نعمان نیاز نے کہا ’شاہین پاکستان انڈر19 میں کھیل چکے ہیں۔ پھر شعیب اختر نے کہا کہ ’میں حارث رؤف کی بات کر رہا ہوں۔‘ اس پر ڈاکٹر نعمان نیاز نے دوبارہ کہا کہ ‘شاہین آفریدی پاکستان کے لیے کھیل چکے ہیں۔‘ یہاں شعیب اختر نے کہا کہ ’سر پلیز! سم بڈی کیم ٹو دا ورک۔‘ اس کے بعد ڈاکٹر نعمان نیاز نے کہا کہ ’آپ بدتمیزی کر رہے ہیں۔ میں یہ نہیں کہنا چاہتا، لیکن آپ اوو سمارٹ ہو رہے ہیں تو چلے جائیے۔ میں یہ بات آن ایئر کہہ رہا ہوں۔‘
ڈاکٹر نعمان نیاز کے اس جملے کے بعد شعیب اختر ذرا جھینپ سے گئے۔ پھر ڈاکٹر نعمان نیاز نے بریک لے لی۔
بریک کے بعد شعیب اختر نے کہا کہ حارث رؤف انڈر 19 سے نہیں آئے تھے۔ پھر ڈاکٹر نعمان نے دوبارہ کہا کہ ’شاہین انڈر 19 سے آئے تھے۔‘ اس کے بعد شعیب اختر نے کہا کہ ’بات واضح ہو گئی ہے ، اب مسکرائیں اور معذرت کریں۔‘ ڈاکٹر نعمان نیاز نے شعیب اختر کو بات جاری رکھنے کو کہا ۔ انہوں نے کوشش کی لیکن ان سے نہ ہو سکا ۔ وہ معذرت کرتے ہوئے اٹھے اور نکل گئے۔ بعد ازاں شعیب اختر نے اپنے ٹوئٹر پر وضاحت کرتے ہوئے لکھا کہ ’سوشل میڈیا پر مختلف طرح کے کلپس گردش میں ہیں سو میں نے سوچا کہ وضاحت کر دوں۔ ڈاکٹر نعمان کا رویہ نامناسب اور بدتمیزی پر مبنی تھا۔ انہوں نے مجھے شو چھوڑنے کو کہا، یہ خاص طور پر شرمناک تھا جب میرےساتھ سر ویون رچرڈز اور ڈیوڈ گاور جیسے لیجنڈز سیٹ پر میرے کچھ ہم عصروں کے ساتھ بیٹھے تھے۔‘

سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’پی ٹی وی آپ مکمل طور پر پٹری سے اتر چکے ہیں۔‘
’لیگیسی کو بحال کردیں۔‘
ٹویٹر پر نادر علی نامی صارف نے اینکر ڈاکٹر نعمان کی پی ٹی وی سے برطرفی کا مطالبہ کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’شعیب اختر ہمارا قومی ہیرو ہے اور اس کے ساتھ جو ہوا وہ بہت ہی غلط ہوا۔‘

ٹی وی اور سوشل میڈیا کی معروف شخصیت وقار ذکا نے کہا کہ سب کو ڈاکٹر نعمان نیاز کو نہ صرف ان فالو کرنا چاہیے بلکہ وزیراطلاعات فواد چوہدری سے کہنا چاہیے کہ ان کا استعفیٰ لیں۔
’ہم کسی کو اپنے قومی ہیروز کی بے عزتی نہیں کرنے دیں گے۔‘
ابرار حسین نے پی ٹی وی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’پی ٹی وی سپورٹس کو معافی مانگنی چاہیے، تحقیقات بے کار ہیں۔‘
ڈاکٹر نعمان نیاز نے اس واقعہ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’میں سوچتا ہوں کہ میں سب کو کیوں یاد دلانا پڑ رہا ہے کہ شعیب اختر ایک سٹار ہیں۔‘
انہوں نے سوشل میڈیا پر چلنے والی اطلاعات کو ’یک طرفہ کہانی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اور شعیب اختر پرانے دوست ہیں جن کے لیے وہ نیک تمنائیں رکھتے ہیں۔

شیئر: