Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین کی پہلی خلاباز خاتون خلا میں، ’پورا عمل ہموار اور کامیاب‘

چینی حکام کا کہنا ہے کہ خلاباز وانگ یاپنگ خلا میں چہل قدمی کرنے والی پہلی چینی خاتون بن گئی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چین کی سپیس ایجنسی نے سوموار کو بتایا کہ وانگ کی ٹیم نے تیانگونگ خلائی سٹیشن کے باہر اس کی جاری تعمیر کے حصے کے طور پر چھ گھنٹے کا کام مکمل کیا۔
تیانگونگ جس کا مطلب ’آسمانی محل‘ ہے، مریخ پر روور اتارنے اور چاند پر تحقیقات بھیجنے کے بعد چین کی ایک بڑی خلائی طاقت بننے کی مہم میں تازہ ترین کامیابی ہے۔
اس کا بنیادی ماڈیول اس سال کے شروع میں مدار میں داخل ہوا تھا، جبکہ سٹیشن کے 2022 تک کام کرنے کی امید ہے۔
وانگ اور ان کے ساتھی ژئی زی گینگ اتوار کی رات ماڈیول سے باہر نکلے اور ایک سسپنشن ڈیوائس اور ٹرانسفر کنیکٹر نصب کیے۔
چین کی سپیس ایجنسی نے ایک بیان میں کہا کہ ’یہ شینزو-13 کے عملے کی پہلی غیر ملکی سرگرمی کی نشاندہی کرتا ہے، اور یہ چین کی خلائی تاریخ میں پہلی خاتون خلاباز کی شرکت بھی ہے۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پورا عمل ہموار اور کامیاب تھا۔‘
توقع ہے کہ تیانگونگ کم از کم 10 سال تک کام کرے گا۔ یہ تین خلاباز وہاں قیام کرنے والا دوسرا گروپ ہے۔ جبکہ وانگ یاپنگ دورہ کرنے والی پہلی خاتون ہیں۔
مشن کمانڈر ژئی ایک سابق لڑاکا پائلٹ ہیں جنہوں نے 2008 میں چین کی پہلی سپیس واک کی تھی۔
توقع ہے کہ ٹیم سٹیشن پر چھ ماہ گزارے گی۔ ریکارڈ توڑنے والا پچھلا عملہ، جس نے تیانگونگ کا پہلا مشن کیا تھا، وہاں تین ماہ گزارنے کے بعد ستمبر میں زمین پر واپس آیا تھا۔

شیئر: