Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جرات، عزم اور ہمت کی مثال‘، میچ سے قبل رضوان کی دو راتیں آئی سی یو میں

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان سیمی فائنل میچ سے قبل پاکستان کے اوپنر بیٹسمین محمد رضوان نے سینے میں انفیکشن کی وجہ سے دو راتیں ہسپتال کے آئی سی یو میں گزاری تھیں۔ 
یہ انکشاف میچ کے بعد پاکستانی کپتان بابراعظم کے ساتھ پریس کانفرس میں ٹیم کے ڈاکٹر نجیب نے کیا۔
ڈاکٹر نجیب کا کہنا تھا کہ محمد رضوان کو 9 نومبر کو چیسٹ انفیکشن ہوا جس کے بعد انہیں ہسپتال میں داخل کیا گیا۔ ’رضوان دو راتیں ہسپتال کے آئی سی یو میں رہا اور اس کے بعد وہ ریکور ہو کر آج کے میچ کے لیے فٹ قرار پایا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اس سے رضوان کے عزم، حوصلے اور ملک کے لیے کھیلنے کے جذبے کا اندازہ کیا جا سکتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ٹیم ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ رضوان کی صحت کے حوالے سے خبر پبلک نہ کرنے کا فیصلہ ٹیم منیجمنٹ کا تھا۔ 
محمد رضوان کی عمدہ بیٹنگ اور فائٹنگ سپرٹ نے دنیا بھر کے لوگوں اور سابق کھلاڑیوں کو بھی متاثر کیا۔
انڈیا کے سابق بیٹسمین وی وی ایس لکشمن نے پاکستانی بیٹسمین کو جرات، عزم اور قوت کی مثال قرار دیا اور کہا کہ ’وہ جیتنے والی ٹیم کا حصہ نہیں تھے لیکن محمد رضوان کا دو دن آئی سی یو میں رہنے کے باوجود فائٹنگ سپرٹ دکھانا متاثر کن ہے۔‘

پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے رضوان کو ’ہیرو‘ قرار دیا۔
انہوں نے رضوان کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ’کیا آپ سوچ سکتے ہیں کہ یہ بندہ آج اپنے ملک کے لیے کھیلا اور بہترین [کھیل] پیش کیا۔‘
’وہ پچھلے دو دن ہسپتال میں تھے۔‘

پاکستان کے صدر عارف علوی نے اپنی ایک ٹویٹ میں رضوان کی تصاویر لگا کر لکھا کہ ’میرے دوستو یہ نیا پاکستان ہے۔‘

قبل ازیں آسٹریلیا سے شکست کے بعد بابر اعظم نے کہا تھا کہ ’جس طرح سے ہم نے پہلے ہاف میں شروعات کی، ہم نے جو سوچا میچ اس کے مطابق تھا۔ لیکن ہم نے آخر میں انہیں بہت زیادہ موقع دیا۔ اگر ہم نے وہ (میتھیو ویڈ کا) کیچ لیا ہوتا تو شاید فرق پڑ جاتا۔‘
’لیکن جس طرح سے ہم نے یہ ٹورنامنٹ کھیلا، میں بطور کپتان بہت مطمئن ہوں۔ مجھے امید ہے کہ ہم اس کے بعد اپنی غلطیوں سے سیکھنے کی کوشش کریں گے۔
’اگر ہم نے ٹورنامنٹ میں اتنا اچھا کھیلا ہے، تو ہمارا اعتماد یقینی طور پر بڑھے گا اور ہم اسی طرح کھیلنے کی کوشش کرتے رہیں گے۔‘
’ہم نے کھلاڑیوں کے لیے جو رولز طے کیے تھے، ان سب نے بہت اچھے طریقے سے اسے انجام دیا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’جس طرح سے تماشائیوں نے ہمارا ساتھ دیا ہم نے ایک ٹیم کے طور پر اس سے بہت لطف اٹھایا۔ میں اس کے لیے بہت شکر گزار ہوں۔‘
فاتح ٹیم آسٹریلیا کے کپتان ارون فنچ نے کہا کہ’ یہ کرکٹ کا زبردست کھیل تھا۔ جس طرح سے میتھیو ویڈ نے اپنے اعصاب کو قابو میں رکھا تھا وہ شاندار تھا، مارکس سٹوئنس کے ساتھ شراکت بہت اہم تھی۔‘
ٹی20 کرکٹ میں آپ کو وقتاً فوقتاً کچھ نہ کچھ اچھا ملتا ہے۔ میں نے سوچا کہ آج ہم بہت اچھے نہیں تھے کیونکہ ہم نے دو کیچ مس کیے گو کہ وہ مشکل تھے۔ لیکن آج ہم نے جو دکھایا وہ یہ تھا کہ آپ کو اپنے تمام کھلاڑیوں کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں ٹاس ہارنے اور بورڈ پر ٹوٹل ڈالنے اور اس کا دفاع کرنے کی امید کر رہا تھا، لیکن آخر میں اس ہدف کا پیچھا کرنا اچھا تھا۔‘

شیئر: