Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپر جیوپیٹر: نئے سیارے کی دریافت نے مفروضات غلط ثابت کر دیے

دو ستاروں کے گرد گھومنے والا سیارہ سامنے آیا ہے۔ فائل فوٹو: روئٹرز
اب تک دریافت ہونے والے سیاروں میں سب سے بڑے سیارے نے مدار اور کسی خاص مقام پر موجودگی کے حوالے سے تمام مفروضات کو غلط ثابت کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بدھ کو محققین کا کہنا تھا کہ مرکب کے اعتبار سے یہ سیارہ تقریباً مشتری (جوپیٹر) جیسا ہے لیکن اس سے 11 گنا بڑا ہے۔
یہ ’سپر جوپیٹر‘ نامی سیاروں کی قسم سے تعلق رکھتا ہے۔
یہ سیارہ دو ستاروں کے گرد گھومتا ہے اور اب تک ایسا کوئی سیارہ دریافت نہیں ہوا تھا جو کسی ایسے ستارے کے گرد گھومتا ہو جس کا حجم سورج سے تین گنا زیادہ ہو۔
واضح رہے کہ بڑے سیارے اتنی تابکاری (ریڈی ایشن) خارج کرتے ہیں کہ اس سے سیاروں کے بننے کے عمل کے بھسم ہو جانے کے امکانات ہوتے ہیں، تاہم اس نئے سیارے کی دریافت نے اس نظریے کو غلط ثابت کر دیا ہے۔
سویڈن کی سٹاک ہوم یونیورسٹی کے خلاباز مارکس جینسن کا کہنا ہے کہ ’سیاروں کا بننا ناقابل یقین حد تک متنوع عمل ہے۔ یہ ماضی میں کئی بار ہمارے خیالات سے آگے نکل چکا ہے اور مستقبل میں ایسا ہوتا رہے گا۔‘
1990 کی دہائی میں میں نظامِ شمسی سے باہر سیاروں کی دریافت کے بعد سے سائنسدان یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ہمارا نظام شمسی معیاری ’بناوٹ‘ رکھتا ہے یا نہیں۔
اس تحقیق میں شامل ایک اور محقق گائتھری وسواناتھ کا کہنا ہے کہ ’اب تک کے دیکھے گئے رجحان سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہمارا نظام شمسی سیاروں کے نظام کے آرکیٹیکچر کی سب سے عام قسم نہیں ہے۔‘

شیئر:

متعلقہ خبریں