Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعلیٰ پنجاب سرکاری دفاتر کے ’اچانک دورے‘ کیوں کر رہے ہیں؟

عثمان بزدار نے دو روز قبل محکمہ سیاحت کے دفتر پر اچانک چھاپہ مارا۔ (فوٹو: فائل)
پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار آج کل غیر معمولی متحرک نظر آ رہے ہیں۔
ان کی یہ تحریک ان کے اپنے میڈیا سیل سے جاری بیانات اور سرگرمیوں کی پریس ریلیزز سے عیاں ہے۔ وہ روزانہ کی بنیاد پر سرکاری دفاتر کے ’اچانک دورے‘ کر رہے ہیں۔
بدھ کو انہوں نے اپنے دفتر کا بھی ’اچانک دورہ‘ کر ڈالا۔
وزیراعلیٰ آفس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ’عثمان بزدار کا وزیراعلیٰ آفس کا اچانک دورہ، افسروں اور سٹاف کی حاضری چیک کی۔ دفتری اوقات کی پابندی کا حکم دیتے ہوئے انہوں نے فائل ورک اور سمریوں کے ڈسپوزل کا جائزہ لیا۔‘
انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ’وہ اپنے ان اچانک دوروں کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔‘
دو روز قبل منگل کو بھی انہوں نے محکمہ سیاحت کے دفتر پر اچانک چھاپہ مارا اور سیکریٹری سیاحت کلثوم ثاقب کو دفتر میں نہ پا کر ان کو فوری او ایس ڈی بنانے کے احکامات جاری کر دیے۔
لیکن صورت حال اس وقت دلچسپ ہو گئی جب او ایس ڈی بنائے جانے والی سیکریٹری سیاحت کلثوم ثاقب کا یہ بیان سامنے آیا کہ ’وہ اپنے دفتر سے غیر حاضر نہیں تھیں بلکہ ان کے پاس سیاحت کے محکمے کا اضافی چارج ہے جبکہ وہ ایم ڈی ٹی ڈی سی پی کے فرائض سر انجام دے رہی ہیں۔‘
’اور ٹھیک جس وقت وزیراعلیٰ پنجاب ان کے اضافی چارج والے دفتر (سیکریٹری سیاحت) پہنچے تو اسی وقت وہ ٹی ڈی سی پی میں ایک میٹنگ میں مصروف تھیں۔‘
وزیراعلیٰ آفس کے ایک ذمہ دار افسر نے اردو نیوز کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’وزیراعلیٰ کے یہ اچانک دورے سپیشل برانچ کی جانب سے ملنے والی رپورٹس پر کیے جا رہے ہیں۔‘

وزیراعلیٰ پنجاب کے سرکاری دفاتر پر اچانک دورہ نما چھاپوں کا آغاز دسمبر میں ہی ہوا ہے۔ (فائل فوٹو: اے پی پی)

’سپیشل برانچ والوں کو یہ کام سونپا گیا ہے۔ وہ مختلف سرکاری دفاتر میں افسران کی حاضریوں کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔ سیکریٹری سیاحت کے حوالے سے روزانہ یہ رپورٹ موصول ہو رہی تھی کہ وہ دفتر نہیں آ رہیں۔ اس لیے وزیراعلیٰ نے وہاں اچانک دورہ کیا اور ان کو او ایس ڈی بنائے جانے کے ساتھ ساتھ دیگر ملازمین کو معطل کیا۔‘ 
وزیراعلیٰ آفس کے افسر کا کہنا تھا کہ ’یہ بات بھی درست ہے کہ وہ اس وقت اپنے دوسرے دفتر میں میٹنگ اٹینڈ کر رہی تھی۔ اب اس بات کی انکوائری شروع ہو گئی ہے کہ غلط معلومات کیوں دی گئیں یا آدھی معلومات دینے کا ذمہ دار کون ہے۔‘
خیال رہے کہ سیکریٹری سیاحت کو او ایس ڈی بنائے جانے کے احکامات اب بھی نافذ العمل ہیں تاہم وزیراعلیٰ پنجاب نے جمعرات کو کسی بھی کسی سرکاری دفتر کا ’اچانک دورہ‘ نہیں کیا۔ 
عثمان بزدار کے ان دوروں کے حوالے سے ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے اردو نیوز کو بتایا کہ وزیراعلیٰ کے ہنگامی دورے بنیادی طورپر گڈ گورننس کو بہتر کرنے کے لیے ہیں۔
’عثمان بزدار آج سے ہی نہیں پہلے دن سے ہی متحرک ہیں اور وہ ہر اس چیز کا نوٹس لے رہے ہیں جہاں کسی بھی قسم کی کوتاہی دکھائی دیتی ہے۔‘

حسان خاور کے مطابق وزیراعلیٰ کے ہنگامی دورے بنیادی طورپر گڈ گورننس کو بہتر کرنے کے لیے ہیں۔ (فوٹو: اے پی پی)

حسان خاور کا کہنا تھا کہ ’وہ اس بارے میں بڑے کلیئر ہیں کہ ’سرکاری مشینری کو عوام کی فلاح بہبود سے متعلق کام ہر صورت کرنا ہوگا جو نہیں کرے وہ سیٹ پر نہیں بیٹھ سکے گا۔‘
تاہم حسان خاور نے سیکریٹری سیاحت کو او ایس ڈی بنائے جانے والے معاملے پر بات نہیں کی ہے ان کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے کو ابھی دیکھ رہے ہیں۔ 
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزادر کے پراجیکٹ سائٹس کے دورے تو کوئی نئی بات نہیں البتہ سرکاری دفاتر پر ان کے اچانک دورہ نما چھاپوں کا آغاز دسمبر میں ہی ہوا ہے۔ 

شیئر: