Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد میں تین دن موبائل سروس معطلی اور سوموار کو چھٹی کی تجویز

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق کانفرنس کا بنیادی مقصد افغانستان کے لیے کسی بھی قسم کی امداد حاصل کرنا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کے خصوصی اجلاس کے لیے اسلام آباد میں فول پروف سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی دارالحکومت میں تین دن تک موبائل فون بند رکھنے کی تجویز سمیت کئی اقدامات کیے جارہے ہیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں او آئی سی وزراء خارجہ کانفرنس کے سلسلے میں موبائل سروس بند کرنے کا فیصلہ کل کر لیا جائے گا۔ ’موبائل سروس بند کرنے کے حوالے سے مشاورت ابھی تک جاری ہے۔ مکمل مشاورت کے بعدموبائل سروس بندش کے اوقات اور ایام کا فیصلہ کل تک کرلیا جائے گا۔‘
تاہم قبل ازیں اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بتایا تھا کہ ’17، 18 اور 19 دسمبر کو اسلام آباد میں موبائل فون سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم ابھی اس پر نظر ثانی بھی کی جا سکتی ہے۔‘
وزیر داخلہ کے مطابق ’اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ سے ریڈ زون تک کا علاقہ موبائل سروس کے تعطل سے متاثر ہوگا۔‘
خیال رہے کہ افغانستان کے معاملے پر پاکستان کی درخواست پر سعودی عرب نے او آئی سی وزرائے خارجہ کا غیر معمولی اجلاس 19 دسمبر کو اسلام آباد میں طلب کر رکھا ہے۔
 اسلام آباد میں کابینہ ذرائع نے اردو نیوز کو یہ بھی بتایا کہ ’وزارت خارجہ کی جانب سے اتوار کو ہونے والے کانفرنس کے بعد سوموار کو اسلام آباد میں عام تعطیل کی بھی تجویز کابینہ کو ارسال کی جا رہی ہے۔ چھٹی کا مقصد وی وی آئی پی مومنٹ کے دوران فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنانا ہے۔‘
دوسری جانب اسلام آباد میں کانفرنس کی تیاریاں عروج پر پہنچ چکی ہیں۔ کانفرنس کے انعقاد کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس کا انتخاب کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکریٹریٹ بند کر دیے گئے ہیں۔
اسلام آباد کی شاہراہوں پر تزئین و آرائش کے کام کے ساتھ ساتھ ایئرپورٹ سے ریڈ زون آنے والے تمام راستوں کی سکیورٹی کلیئرنس کا کام بھی جاری ہے۔

وزیر داخلہ کے مطابق ’اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ سے ریڈ زون تک کا علاقہ موبائل سروس کے تعطل سے متاثر ہوگا۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار کے مطابق ’کانفرنس کا بینادی مقصد افغانستان میں انسانی المیے کا جائزہ لینے، افغان عوام کی مدد کرنے اور افغانستان کے لیے کسی بھی قسم کی امداد حاصل کرنا ہے۔‘
امید ہے کہ یہ اجلاس افغان عوام کی مدد کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کا باعث بنے گا۔ اس حوالے سے رکن ممالک اور عالمی اداروں کی جانب سے امداد کی فراہمی کی یقین دہانی سب سے اہم مقصد ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’پاکستان پوری کوشش کر رہا ہے کہ اس اجلاس کو بامقصد اور کامیاب بنایا جائے۔ اسی وجہ سے رکن ممالک کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ، اہم مالیاتی عالمی اداروں اور پی فائیو ممالک کو بھی مدعو کیا ہے۔‘
’جس طرح او آئی سی کردار ادا کر رہا ہے کسی اور ادارے نے کام نہیں کیا۔ امید ہے کہ او آئی سی ہی افغانستان کو کسی بھی معاشی تباہی سے محفوظ بنانے میں کردار ادا کرے گی۔‘

شیئر: