Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی جنرل کے مجسمے کے نیچے دفن 130 برس پرانا باکس دریافت

مجسمے کے نیچے سے ملنے والے ایک علیحدہ ڈبے کو گذشتہ ہفتے کھولا گیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکہ میں کنفیڈریٹ جنرل کے مجسمے کی بنیاد کو توڑنے والے کارکنان نے پیر کو ایک تانبے کا ڈبہ دریافت کیا ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اسے 130 برس پہلے دفن کیا گیا تھا۔ اسے منگل کو کھولا جائے گا۔
امریکی ریاست ورجینیا کے گورنر ریلف نارتھیم نے ٹویٹ کی کہ ’انہوں نے اسے ڈھونڈ لیا ہے۔ یہ ممکنہ طور پر وہ ٹائم کیپسیول ہے جس کی سب کو تلاش تھی۔‘
واضح رہے کہ ٹائم کیپسیول سے مراد ایسا کنٹینر ہے جس میں تاریخی اشیا ہوتی ہیں اور انہیں مستقبل میں دریافت کے لیے دفن کیا جاتا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سال 1887 میں شائع ہونے والے ایک آرٹیکل میں بتایا گیا ہے کہ یہ ٹائم کیپسیول جنرل رابرٹ لی کے مجسمے کے نیچے دفن تھا اور اس میں بٹن اور گولیوں جیسی اشیا، کانفیڈریٹ کی کرنسی، نقشے، مقتول صدر ابراہم لنکن کی نایاب تصویر اور دیگر چیزیں موجود ہیں۔
جنرل رابرٹ لی نے خانہ جنگی کے دوران شمالی ورجینیا کی فوج کی سربراہی کی تھی۔
ورجینیا کے گورنر کا کہنا ہے کہ اس ڈبے کا ایکس رے کر لیا گیا ہے اور اس کو منگل کو کھولا جائے گا۔
’ماہرین کا ماننا ہے کہ اس میں خانہ جنگی کے وقت کا گولہ بارود، سکے اور کتابیں ہو سکتی ہیں۔‘
مجسمے کے نیچے سے ملنے والے ایک علیحدہ ڈبے کو گذشتہ ہفتے کھولا گیا تھا تاہم 1887 کے نیوز آرٹیکل میں جس ٹائم کیپسیول کے بارے میں بتایا گیا تھا، اس میں وہ چیزیں نہیں پائی گئیں تھیں۔
اس میں بھیگی ہوئی تین کتابیں، گیلے کپڑے کے لفافے میں ایک تصویر اور ایک سکہ پایا گیا تھا۔
یہ چیزیں ممکنہ طور پر وہ تھیں جنہیں مجسمہ نصب کرنے والے کارکنان نے مستقبل کے لیے دفنایا تھا۔
گذشتہ ہفتے ملنے والا باکس جوتے کے ڈبے جتنا تھا، تاہم پیر کو دریافت کیے جانے والے کا حجم اس سے دو گنا بڑا تھا۔

جنرل رابرٹ لی کے مجسمے کو ستمبر میں ہٹا لیا گیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی

جنرل رابرٹ لی کا مجسمہ امریکی ریاست ورجینیا کے شہر رچمنڈ میں واقع ہے جو 1861-65 کی کشیدگی کے دوران جنوب کا دارالحکومت تھا۔
اس مجسمے کو ستمبر میں ہٹا لیا گیا تھا کیونکہ اس کا شمار مغرب میں غلامی کے دور کی ان یادگاروں میں تھا جنہیں حالیہ مہینوں میں ہٹایا گیا ہے۔
مذکورہ مجسمہ گذشتہ سال سیاہ فام شخص جارج فلوئیڈ کے قتل کے بعد نسلی تعصب کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے دوران توجہ کا مرکز رہا۔
یاد رہے کہ خانہ جنگی کے دوران کانفیڈریٹ ساؤتھ امریکہ سے علیحدہ ہو گیا تھا اور اس نے غلامی برقرار رکھنے کے لیے لڑائی کی تھی۔ تاہم ملک کے باقی حصوں میں غلامی کو ختم کر دیا گیا تھا۔

شیئر: