Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ اور روس کے یوکرین پر مذاکرات جنوری میں متوقع

صدر جو بائیڈن کی روسی ہم منصب سے پہلی ملاقات جون میں سربراہی کانفرنس کے دوران ہوئی تھی۔ فوٹو اے ایف پی
یورپ کی سلامتی اور یوکرین تنازعے سے متعلق امریکہ اور روس کے درمیان مذاکرات آئندہ سال جنوری میں منعقد ہوں گے۔
امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو تصدیق کی ہے کہ امریکہ اور روس کے درمیان مذاکرات آئندہ سال 10 جنوری کو ہوں گے۔
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریباکوف نے بھی مذاکرات کی تاریخ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’دونوں ممالک کے نمائندوں کی ملاقات جینیوا میں ہو گی جہاں امریکی صدر جو بائیدن پہلی مرتبہ اپنے روسی منصب سے جون میں ہونے والی پہلی سربراہی کانفرنس کے دوران ملے تھے۔‘
امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے مزید کہا کہ ’مذاکرات کے دوران روس اپنے خدشات سے آگاہ کر سکتا ہے اور امریکہ اپنے خدشات اور روس کی کارروائیوں سے متعلق آگاہ کرے گا۔‘
روس اور نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے نمائندوں کے درمیان مذاکرات 12 جنوری کو متوقع ہیں، جبکہ یورپ میں سلامتی اور تعاون کی تنظیم (او ایس سی ای) کے نمائندوں کے ساتھ مذاکرات 13 جنوری کو ہوں گے۔
خیال رہے کہ امریکہ بھی او ایس سی ای کا حصہ ہے جو سرد جنگ کے دوران روس اور مغربی ممالک کے درمیان رابطے کے لیے قائم کی گئی تھی۔
خیال رہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے ہمیشہ موقف اپنایا ہے کہ مغربی ممالک اور نیٹو خطرناک حد تک روس کی سرحدوں کے قریب پہنچ گئے ہیں۔

صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین پر قبضے کے ارادے کی تردید کی ہے۔ فوٹو اے ایف پی

رواں ماہ کے آغاز میں روس نے مغربی ممالک سے قومی سلامتی سے متعلق چند مطالبات کیے تھے۔ روس نے مطالبہ کیا تھا کہ نئے ارکان کو نیٹو کی تنظیم کا حصہ نہیں بنانا چاہیے اور سابق سوویت ریاستوں میں امریکہ کو نئے فوجی اڈے بنانے سے روکا جائے۔ 
دونوں ممالک کے درمیان کئی ہفتوں جاری رہنے والی کشیدگی کے بعد صدر ولادیمیر پوتن اور جو بائیڈن کے درمیان مذاکرات کا آغاز جنوری میں ہوگا۔
امریکہ نے الزام عائد کیا ہے کہ روس نے ہزاروں کی تعداد میں فوجی یوکرین میں تعینات کر دیے ہیں جبکہ موسم سرما میں حملے کی تیاری بھی کر رہا ہے۔
دس جنوری کو ہونے والے مذاکرات دراصل سٹرٹیجک سکیورٹی ڈائیلاگ کا حصہ ہیں جس کا انعقاد صدر جو بائیڈن اور صدر ولادیمیر پوتن نے جون میں ہونے والے سربراہی اجلاس کے دوران کیا تھا۔
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریباکوف نے مذاکرات سے متعلق توقعات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سلامتی سے متعلق روس کے مطالبات پر مرکوز ہونا چاہیے۔
’روس اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ مشاورت کے لیے 10 جنوری اہم دن ہوگا۔ ہمیں امید ہے کہ ہمارے مطالبات کے مسودے پر بات چیت ہوگی۔‘
انہوں نے کہا کہ ایک دن میں ہی تمام معاملات پر متفقہ رائے قائم کرنا ناممکن ہے لیکن اس تمام عمل کو مؤخر بھی نہیں کیا جا سکتا، مسائل انتہائی سنجیدہ اور فوری نوعیت کے ہیں۔

روس نے سابق سوویت ریاستوں میں امریکی فوجی اڈے قائم کرنے سے منع کیا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

امریکہ اور اس کے یورپی اتحادی روس کو خبردار کر چکے ہیں کہ یوکرین پر قبضہ کرنے کی صورت میں سخت معاشی پابندیاں عائد کیا جائیں گی۔
صدر ولادیمیر پوتن یوکرین پر حملہ کرنے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے واضح کر چکے ہیں کہ مغربی فوجوں کی پیش قدمی کے تناظر میں روس نے اپنے دفاع کے لیے سرحد پر مزید فوج تعینات کی ہے۔

شیئر: