Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چھٹی ختم، متحدہ عرب امارات میں پہلی بار جمعے کو کام

امارات میں جمعہ ہمیشہ سے چھٹی کا دن ہوتا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
متحدہ عرب امارات میں پہلی بار جمعے کو سکول اور کئی دفاتر کھلے ہوئے تھے کیونکہ سنیچر اور اتوار کو باضابطہ طور پر ہفتہ وار چھٹی کے دن بنا دیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امارات کے کچھ رہائشیوں کو اس رد و بدل پر اعتراض تھا۔ کچھ کاروبار سنیچر اور اتوار کی ہفتہ وار چھٹی کو اپنانے کے لیے تیار ہیں جبکہ دیگر نچی ادارے جمعے اور سنیچر کی ہفتہ وار چھٹی سے مطمن تھے، جیسا کہ دیگر خلیجی ممالک میں ہوتا ہے۔
امارات میں جمعہ ہمیشہ سے چھٹی کا دن ہوتا ہے اور ملک میں 2006 تک جمعرات اور جمعہ کو ہفتہ وار چھٹیاں ہوتی تھیں۔
دبئی میں چھ مہینوں سے رہنے والی 22 برس کی ریچل کنگ کا کہنا تھا کہ وہ جمعے کو چھٹی کے لیے بہتر دن سمجھتی ہیں۔
ان کا ماننا ہے کہ جمعے کو چھٹی ہونے سے کام کرنے والے افراد کافی کام نمٹا سکتے ہیں۔ ’تاہم اب یہ (چھٹی کا دن) سنیچر کو ہوگا۔‘
سرکاری اداروں کے لیے ہفتہ وار چھٹی کے دن تبدیل کرنے کا اعلان متحدہ عرب امارات کی حکومت نے دسمبر میں کیا تھا۔
ملک میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ حکومتی ادارے اور سکول ہفتے میں ساڑھے چار دن کام کریں گے، یعنی پیر تا جمعرات کے بعد جمعے کو 12 بجے کام بند کر کے نماز کے لیے جایا جائے گا۔

امارات کے کچھ رہائشیوں کو اس رد و بدل پر اعتراض تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ہیومن ریسورس کنسلٹنسی کے ادارے مرسر کے مطابق 195 کمپنیوں سے اس بارے میں سوال کیا گیا۔ ان میں سے صرف 23 فیصد ساڑھے چار دن کے ہفتے کی پالیسی پر عمل کرنے کی تیاری کر رہے تھے۔ لیکن آدھے سے زیادہ کو سنیچر اور اتوار کی ہفتہ وار چھٹی کی خواہش تھی۔
بین الاقوامی کمپنی میں کام کرنے والی فاطی کا کہنا تھا کہ وہ خوش نصیب ہیں کہ ان کی اس ہی دن چھٹی ہوتی ہے جس دن ان کے بچوں کی ہوتی ہے لیکن ان کے شوہر کی چھٹی کے دن مختلف ہیں۔
’وہ ایک ملٹی نیشنل (کمپنی) کے لیے کام کرتے ہیں جس نے ابھی کے لیے اپنا شیڈول تبدیل نہیں کیا ہے۔ امید کرتی ہوں وہ جلد ایسا کر لیں گے ورنہ ہماری فیملی لائف خراب ہو جائے گی۔‘

شیئر: