Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مونال سے کرائے کی مد میں حاصل رقم قومی خزانے میں جمع کرانے کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے) کو ہدایت جاری کی ہے کہ مارگلہ نیشنل پارک میں قائم نیوی گالف کلب اور مونال ریستوران کی عمارت کو سیل کرے۔ 
منگل کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے شہری کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں ڈیفنس کمپلیکس کی تعمیرات بھی روک دیں۔
سماعت کے دوران سیکرٹری داخلہ ، سیکریٹری دفاع  اور چیئرمین سی ڈی اے موجود تھے۔
عدالت نے ملٹری ڈ ائریکٹوریٹ فارمز کا نیشنل پارک کی 8 ہزار ایکڑ اراضی پر دعوی غیر قانونی قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ یہ اراضی واپس نیشنل پارک کی ملکیت سمجھی جائے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ مارگلہ پہاڑی کی ملکیت وفاقی حکومت کی ہے مگر اس وقت وزارت دفاع کے پاس ہے۔
بعد ازاں اپنے تحریری فیصلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہوٹل سے کرائے کی مد میں حاصل رقم دن کے اندر خزانے میں جمع کرانے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے سیکرٹری دفاع کو فارمز ڈائریکٹوریٹ سے ریکوری یقینی بنانے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے نیوی گالف کورس کی تعمیرات کو چار ہفتوں کے اندر گرانے کا بھی حکم دے دیا۔
’سیکرٹری دفاع گالف کورس تجاوزات کی انکوائری کر کے ذمہ داروں کا تعین کریں۔ فرانزک آڈٹ کروا کے خزانے کو پہنچے نقصان کا اندازہ لگا کر ریکور کیا جائے۔‘
عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ سی ڈی اے اور وائلڈ لائف بورڈ یقینی بنائیں کہ نیشنل پارک میں نئی تعمیرات نہ ہوں۔
قبل ازیں درخواست گزار شہری نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ  اسلام آباد میں ڈیفنس کمپلیکس کی تعمیر کے لیے مخصوص جگہ الاٹ کی گئی تھی لیکن مارگلہ ہلز پر دیوار تعمیر کر کے تجاوز کیا گیا۔
‏سیکریٹری دفاع نے عدالت کو بتایا کہ حکم پر عمل ہو گا اور نیوی کلب کو بھی ختم کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ ہفتے دارالحکومت کے راول ڈیم کے کنارے واقع نیوی سیلنگ کلب کو بھی ختم کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔

شیئر: