Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی ریاستوں میں ’سیاہ فام یونیورسٹیوں‘ کو بم سے نشانہ بنانے کی دھمکی

ہاورڈ یونیورسٹی کو بھی بم سے نشانہ بنائے جانے کی دھمکی ملی تاہم بعد ازاں کیمپس کو کلیئر قرار دے دیا گیا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
امریکہ کی پانچ ریاستوں اور دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں کم از کم ایک درجن ایسی یونیورسٹیوں کو بم حملوں سے نشانہ بنائے جانے کی دھمکیوں کے بعد مختصر وقت کے لیے بند کیا گیا جو تاریخی طور پر سیاہ فام طلبہ سے منسوب سمجھی جاتی ہیں۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق پیر کو یونیورسٹیوں کے حکام نے بتایا کہ دھمکیاں تدریسی عمارتوں کو نشانہ بنانے کی تھیں۔
ریاست اٹلانٹا میں امریکہ کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آئی) کی ترجمان جینا سلیٹو نے بتایا کہ محکمہ سیاہ فام کالجز اور یونیورسٹیوں کو ملنے والی دھمکیوں سے آگاہ ہے۔
ترجمان کے بیان کے مطابق ’ایف بی آئی ہر قسم کی دھمکیوں کو سنجیدہ لیتی ہے اور قانون نافذ کرنے والے محکموں سے مل کر جائزہ لیتی ہے کہ خطرہ کس حد تک حقیقی ہے۔‘
انسداد منشیات و اسلحہ کے بیورو کے ڈپٹی ڈائریکٹر تھامس چٹوم نے بتایا کہ ان کا محکمہ بھی دھمکیوں کے بعد تفتیش میں مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کام کر رہا ہے۔
جارجیا ریاست میں البانے سٹیٹ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے سوشل میڈیا پر طلبہ اور فیکلٹی کو آگاہ کیا کہ تدریسی عمارتوں کو بم سے اڑانے کی دھمکی ملی ہے۔
لوزیانا کے شہر بٹون روگ کی ساؤدرن یونیورسٹی اور اے اینڈ ایم کالج کے طلبہ کو انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا کہ وہ اپنے ہاسٹلز میں رہیں جب تک تدریسی عمارتوں کو کلیئر قرار نہیں دیا جاتا۔
میری لینڈ کی بوئی یونیورسٹی میں دھماکہ خیز مواد کو سونگھنے والے کتوں کی مدد سے عمارتوں کی کلیئر کیا گیا اور اس دوران طلبہ اور تدریسی عملے کو محفوظ جگہ پر رہنے کی ہدایت کی گئی۔
مقامی فائر بریگیڈ محکمے نے ایک بیان میں یونیورسٹی کی بلڈنگ کو کلیئر قرار دیا۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے بتایا کہ سرچ آپریشن میں کوئی دھماکہ خیز مواد نہیں ملا۔

ایف بی آئی کی ترجمان کے مطابق یونیورسٹیوں کو ملنے والی دھمکیوں کی تفتیش جاری ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

ہاورڈ یونیورسٹی کو بھی بم سے نشانہ بنائے جانے کی دھمکی ملی تاہم بعد ازاں کیمپس کو کلیئر قرار دے دیا گیا۔
ڈیلاور سٹیٹ یونیورسٹی کے ترجمان کارلوس ہولمز نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ پیر کی صبح کیمپس کو بم حملے کی دھمکی ملی تھی۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے بتایا کہ دھمکیاں یقینی طور پر تشویشناک ہیں اور وائٹ ہاؤس وفاقی اور ریاستی قانون نافذ کرنے والے محکموں کے ساتھ رابطے میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہاورڈ اور بیتھون کوکمین یونیورسٹی کو کلیئر قرار دیے جانے سے ہم نے پرسکون ہیں۔‘
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کے مطابق صدر جو بائیڈن صورتحال سے آگاہ ہیں۔

شیئر: