Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ایس ایل سیون کے یادگار لمحات جو بھلائے نہ جا سکیں گے

ملتان سلطانز نے پی ایس ایل میں ہر شعبے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا (فوٹو: پی ایس ایل)
پاکستان سپر لیگ سیزن سیون اپنے اختتامی مراحل میں پہنچ کرختم ہونے کو لیکن ٹورنامنٹ کے کئی مراحل ایسے ہیں جو کرکٹ فینز کو طویل عرصہ یاد رہیں گے۔
ٹی20 ٹورنامنٹ میں اب تک کھیلے گئے 33 میچوں میں مختلف ٹیموں نے جہاں اپنی کارکردگی پیش کی وہیں کئی کھلاڑی انفرادی پرفارمنس کی وجہ سے بھی شائقین کی خصوصی توجہ کا مرکز رہے۔
دفاعی چیمپئن ملتان سلطانز نے پہلے میچ کا ٹاس جیت کر کامیابیوں کا سفر شروع کیا تو لیگ مرحلہ یوں ختم کیا کہ پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست رہی۔
ٹورنامنٹ کے ابتدائی مرحلے میں کھیلے گئے دس میچوں میں سلطانز نے نو کامیابیاں حاصل کر کے یہ تاثر مضبوط کر دیا کہ مقابلے میں جو بھی ٹیم ہو اور ٹاس کوئی بھی جیتے، کامیابی سلطانز ہی کے نام رہے گی۔
ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان جہاں اپنی عمدہ بیٹنگ کی بدولت شائقین کی توقعات پر پورا اترے وہیں اپنی اور مخالف ٹیم کے کھلاڑیوں کے ساتھ ان کا رویہ بھی خصوصی دلچسپی کا مرکز رہا۔
لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ آفریدی کی جانب سے ایک موقع پر غصے کا اظہار کیا گیا تو جواب میں سٹرائکر اینڈ پر موجود محمد رضوان نے مسکرا کو انہیں گلے لگانے کا اشارہ کیا جسے شائقین کی جانب مثبت رویے کا خوبصورت اظہار کیا گیا۔
فخر زمان کی جانب سے ملتان سلطانز کے خلاف میچ میں مشکل موقع پر لگاتار تین چھکے لگانا کرکٹ فینز کو بھایا تو شائقین مستقبل میں بھی ان سے عمدہ کھیل کی توقع کیے بغیر نہ رہے۔
پی ایس ایل پلے آف مرحلے میں پشاور زلمی اور لاہور قلندرز کے درمیان میچ میں زلمی کے نوجوان کھلاڑی محمد حارث نے خوبصورت کیچ تھاما تو کرکٹر کے ساتھ ساتھ دیکھنے والوں کے لیے بھی یہ یادگار لمحہ رہا۔

محمد حارث نے بیٹنگ کے شعبے میں بھی اچھی کارکردگی دکھائی۔ (فوٹو: ویڈیو گریب)

زلمی اور قلندرز کے درمیان میچ میں حارث رؤف کی جانب سے ساتھی کھلاڑی کامران غلام پر غصہ کیا گیا تو اسے ’تھپڑ مارنا‘ قرار دینے والے معاملے پر افسوس کرتے دکھائی دیے۔ اپنی نوعیت کے اس عجیب واقعے پر بعد میں حارث رؤف نے معذرت کا اظہار بھی کیا لیکن فینز اسے عام معاملہ سمجھ کر نظرانداز نہ کر سکے۔

حارث رؤف کے رویے کو خاصی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ (فوٹو: ویڈیو گریب)

ملتان سلطانز کے نوجوان بولر شاہنواز دھانی اپنی دلچسپ حرکتوں کی وجہ سے پی ایس ایل کے دوران خصوصی توجہ کا مرکز رہے۔ وکٹ ملنے کے بعد دوڑتے دوڑتے باؤنڈری پر پہنچنے والے دھانی کو بھی اس کا بخوبی ادراک رہا، تبھی انہوں نے پیرس اولپمکس میں حصہ لینے کا خیال فینز سے شیئر کیا۔
ٹورنامنٹ میں شریک چھ ٹیموں میں سے کراچی کنگز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز پلے آف مرحلے تک پہنچنے میں ناکام ہوئیں۔ بہت سے افراد کے لیے جہاں کراچی کنگز کی مسلسل شکست مایوس کن رہی وہیں کپتان بابراعظم کی جھنجھلاہٹ اور بے بسی بھی نظرانداز نہیں ہو سکی۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد بھی ٹورنامنٹ کے دوران عجیب مشکل کا شکار رہے۔
ٹیم کی پرفارمنس پر جھنجھلائے ہوئے دکھائی دینے والے سرفراز احمد نے وکٹوں کے عقب میں رہتے ہوئے اپنے بولرز یا فیلڈرز کو ڈانٹ ڈپٹ کی تو یہ مناظر شائقین سے چھپے نہیں رہ سکے۔

ٹورنامنٹ کے دوران سرفراز احمد کا غصہ ناقدین کی خصوصی توجہ کا مرکز رہا (فوٹو: ویڈیو گریب)

لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ آفریدی اپنی بولنگ کی وجہ سے تو خطرناک کہے ہی جاتے ہیں لیکن ایلیمینیٹر سے قبل آخری میچ میں انہوں نے کھیل کو سپر اوور تک پہنچایا تو یہ ٹورنامنٹ کا ایک دلچسپ موقع بنا۔
شاہین شاہ آفریدی کی جارحانہ بیٹنگ کے باوجود ان کی ٹیم میچ تو نہ جیت سکی لیکن کرکٹ دیکھنے والے ان کی کارکردگی کو ضرور یاد رکھیں گے۔
شاہد خان آفریدی کی جانب سے ٹورنامنٹ کے دوران طبیعت کی خرابی کی وجہ سے دستبرداری بھی ایک ایسا معاملہ رہا جسے نظرانداز نہ کیا جا سکا۔
اپنے ویڈیو پیغام میں شاہد آفریدی نے اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی انجری کی تکلیف بہت بڑھ چکی ہے جس کی وجہ سے وہ پی ایس ایل کے باقی میچز نہیں کھیل سکیں گے۔
گلیڈی ایٹرز کا حصہ رہنے والے سابق آسٹریلوی کرکٹر جیمز فالکنر نے پی ایس ایل سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے پی سی بی کو معاہدے پر عمل نہ کرنے کا الزام دیا تو یہ موقع بہت سے شائقین کے لیے غیرمعمولی دلچسپی کا حامل رہا۔

کراچی کنگز کے کھلاڑی عماد وسیم کو اسلام آباد یونائیٹڈ کے کھلاڑی رحمان اللہ گرباز کو آؤٹ کرنے کے بعد نامناسب ردعمل ظاہر کرنے پر جرمانہ کیا گیا۔ انہوں نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے معذرت کی لیکن کرکٹ فینز اس موقع کو بھلا نہ سکے۔
پی ایس ایل کے دوران کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے نوجوان فاسٹ بولر محمد حسنین کو بولنگ ایکشن کی وجہ سے ٹورنامنٹ چھوڑنا پڑا تو ان کا جذباتی پیغام بھی گلیڈی ایٹرز فینز کے لیے اہم موقع رہا۔
ایک انٹرویو میں نوجوان فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ’پی ایس ایل اوراپنی ٹیم چھوڑ کر جا رہا ہوں ، انشا اللہ جب واپس آؤں گا تو اپنی ساری کمزوریاں دور کرکے آؤں گا۔‘
پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایلیمینیٹر میں لاہور قلندرز نے خلاف توقع کامیابی حاصل کر کے ٹورنامنٹ کے فائنل میں جگہ بنائی تو جہاں ان کی دل کھول کر تعریف کی گئی وہیں یہ بہت سے شائقین کرکٹ کے لیے ایک یادگار لمحہ بن گیا۔

شیئر: