Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا موسم گرما میں طلب کے باعث فضائی صنعت افراتفری کا شکار ہوگی؟

امریکہ میں گزشتہ برس سے اندرون ملک فضائی سفر بحال ہو چکا ہے (فوٹو: سی این این)
دنیا بھر میں سفری پابندیوں میں نرمی، وبا میں کمی اور لوگوں کی بڑی تعداد کو ویکسین لگ جانے کے بعد لوگ گرمیوں کی چھٹیاں منانے کے منصوبے بنا رہے ہیں، تاہم دو برس بند رہنے والی سفری صنعت کو ابھی بھی بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔
امریکی نیوز چینل سی این این کے مطابق کورونا کی وبا کے باعث دنیا میں بہت سی ایئرلائنز اور ایئر پورٹس کو مسافروں کی بڑھتی تعداد کی ضروریات پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
 اٹلانٹک کے دونوں جانب موجود ممالک میں عملہ کم ہونے کی وجہ سے فلائٹس منسوخ ہو رہی ہیں اور سٹاف کم ہونے کے باعث ایئرپورٹس پر لمبی لائنز لگی ہیں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ کی طرح ہر کوئی سفر پر جانا چاہتا ہے۔ رواں ہفتے ڈیلٹا ایئرلائنز کے سی ای او ایڈ بیسٹین نے اعلان کیا کہ مارچ کا مہینہ کمپنی کی تاریخ میں سب سے بہتر رہا۔
اب صورت حال یہ ہے کہ مانگ میں اضافے کے بعد ٹریول انڈسٹری کو سٹاف کی کمی کا سامنا ہے۔
امریکہ میں گذشتہ برس سے اندرون ملک فضائی سفر بحال ہوچکا ہے۔ برطانیہ میں بڑے ایئر پورٹس پر افراتفری گذشتہ چند ہفتوں سے معمول کی خبر بن چکی ہے۔
امریکہ اور یورپ میں صورت حال پر نظر رکھنے والے کنزیومر ایڈووکیٹ کرسٹوفر ایلیٹ کا کہنا ہے کہ ’جو آگے ہونے والا ہے یہ اس کی ایک جھلک ہے۔ میرے خیال میں صورت حال مزید خراب ہوسکتی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’گرمیوں میں افراتفری ہوگی۔‘ ایئرلائنز کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’اگر وہ غور سے جائزہ لیں تو معلوم ہوگا کہ انہوں نے سٹاف میں کمی کی اور اب فضائی سفر کی طلب میں اضافہ ہوا ہے تو وہ پھنس گئی ہیں۔‘

شیئر: