Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’تیل سمگلنگ و منی لانڈرنگ‘، قدس فورس اور حزب اللہ پر پابندیاں عائد

برائین نیلسن کے مطابق امریکہ ایران کی غیرقانونی تیل کی تجارت پر پابندیوں پر سختی سے عملدرآمد جاری رکھے گا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ نے ایرانی فوج پاسداران انقلاب کے ذیلی ادارے قدس فورس کو ’تیل کی سمگلنگ اور منی لانڈرنگ کا بین الاقوامی نیٹ ورک‘ نامزد کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے بدھ کو رپورٹ کیا تھا کہ اس ایرانی نیٹ ورک کے حکام نے پاسداران انقلاب کی قدس فورس اور حزب اللہ کے لیے کروڑوں ڈالر مالیت تیل کی فروخت میں سہولت فراہم کی تھی۔
دہشت گردی اور مالیاتی امور کے محکمے کے انڈر سیکریٹری برائین نیلسن نے کہا ہے کہ امریکہ ایران کی غیرقانونی تیل کی تجارت پر پابندیوں پر سختی سے عملدرآمد جاری رکھے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران سے تیل خریدنے والوں پر ایسی ہی پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔
واشنگٹن میں موجود مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے امور کی ماہر روان الریجولہ نے ان پابندیوں کو ایک ’اہم قدم‘ قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کی مدد سے تیل کے اس نیٹ ورک کو ایک طویل عرصے سے آزادانہ طور پر کام کی اجازت دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک اہم قدم ہے لیکن انتظامیہ کو حزب اللہ اور اس کے اتحادیوں کو محدود رکھنا چاہیے۔ حزب اللہ جو لبنان کی توانائی کی وزارت کو کنٹرول کرتی ہے، نے حال ہی میں لبنان میں توانائی کے مسائل سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تہران میں اپنے آقاؤں کے لیے مارکیٹ تک ترجیحی رسائی حاصل کی۔‘
انہوں نے کہا کہ الجیریا کی سرکاری کمپنی سونا طراک لبنان کو تیل بھیجنے کی ذمہ دار تھی تاہم اس کے جانے کی وجہ سے ملک میں توانائی کے مسائل مزید بڑھ گئے ہیں۔
جبل لبنان کی پراسیکیوٹر غدا عون نے سونا طراک کے خلاف سیاسی بنیاد پر کارروائیوں کا آغاز شروع کیا تھا جس کی وجہ سے الجیرین کمپنی نے لبنان چھوڑ دیا تھا۔
پراسیکیوٹر کے مطابق ’حزب اللہ نے اس افراتفری کو ایران کی بیروت کی توانائی مارکیٹ تک رسائی کو ممکن بنانے کے لیے استعمال کیا۔‘

شیئر: