Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جھوٹا دعویٰ کرنے والے انڈین کوہ پیما نے چوٹی سر کرلی

انڈین کوہ پیما نے 2016 میں ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کا جھوٹا دعویٰ کیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کا جھوٹا دعویٰ کرنے والے ایک انڈین کوہ پیما نے حقیقت میں چوٹی سر کرنے کا اعزاز اپنے نام کر لیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کوہ پیما نریندر سنگھ جادھو نے مئی 2016 میں 8 ہزار 849 میٹر بلند پہاڑ کی چوٹی تک پہنچنے کا دعویٰ کیا تھا۔
تاہم 26 سالہ کوہ پیما کی تصویروں سے بعد میں معلوم ہوا کہ ڈیجیٹل طریقے سے ان میں ردوبدل کیا گیا تھا جس پر نیپال کی حکومت نے نریندر سنگھ جادھو سے ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کی کامیابی کا اعزاز واپس لے لیا تھا۔
سنہ 2016 میں ہی نریندر سنگھ سمیت دیگر دو کوہ پیماؤں پر چھ سال کے لیے پابندی عائد کردی گئی تھی۔
نریندر سنگھ کو اسی سال دنیا کے بلند ترین پہاڑ پر واپس آنے کا موقعہ ملا ہے۔
انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ماؤنٹ ایورسٹ ہم سب کے لیے ایک خواب ہے لیکن میرے لیے یہ زندگی ہے۔‘
’مجھ پر بہت سے الزام عائد کیے گئے تھے اسی لیے مجھے اپنی صلاحیتوں کا ثبوت دینا تھا اور ایورسٹ سر کرنا تھی۔‘
نریندر سنگھ کا کہنا ہے کہ وہ 2016 میں بھی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے میں کامیاب ہوئے تھے لیکن جب سال 2020 میں انہیں انڈیا کے معتبر ایوارڈ ’تینزنگ نورگے ایڈوینچر‘ کے لیے نامزد کیا گیا تو ٹیم لیڈر نے ان کی تصاویر میں ردوبدل کرکے انہیں سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیا تھا۔
اس واقعے کے بعد ان سے یہ اعزاز واپس لے لیا گیا تھا۔

نیپال نے نریندر سنگھ کو ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے پر سرٹیفیکیٹ دیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

نریندر سنگھ کا کہنا تھا کہ یہ تجربہ ان کے اور اہل خانہ کے لیے انتہائی تکلیف دہ تھا۔
انڈین کوہ پیما پر عائد پابندی کی مدت 20 مئی کو ختم ہوئی ہے۔ اس کے سات دن بعد ہی وہ ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی پر پہنچنے میں کامیاب ہوگئے، تاہم اس مرتبہ انہوں نے اس مہم کی بے شمار تصاویر اور ویڈیوز بنائیں تاکہ کسی قسم کا کوئی شبہ نہ رہے۔
نیپال کے سیاحتی ادارے کے افسر بشما راج بھتری نے بتایا کہ بدھ کو انڈین کوہ پیما کو سرٹیفیکیٹ سے نوازا گیا تھا۔
کوہ پیمائی کی اس مہم کے دوران نریندر سنگھ کے ہمراہ ایک کے بجائے دو گائیڈز تھے تاکہ کسی قسم کا تنازع کھڑا ہونے کی صورت میں گواہ موجود ہوں۔
اس سے پہلے بھی سال 2016 میں ہی ایک انڈین جوڑے پر 10 سال کے لیے پابندی عائد کی گئی تھی جب انہوں نے ترمیم شدہ تصویریں پبلش کیں جس میں انہوں نے خود کو ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی پر دکھایا تھا۔

شیئر: