Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی‘

مملکت نے 2020 میں جی  20 کی قیادت کی۔ (فوٹو سبق)
سعودی عرب نے کہا ہے کہ ’دنیا بھر کے ممالک و اقوام کو درپیش مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون ناگزیر ہے، مستقبل میں کسی بھی نئے چیلنج سے نمٹنے کے لیے تمام اقوام و ممالک کو مل کر جدوجہد کرنا ہوگی۔ 
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اقوام متحدہ، جنیوا میں متعین سعودی مندوب ڈاکٹر عبدالعزیز الواصل نےانسانی حقوق کونسل میں مملکت کا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’دنیا بھر کے ممالک و اقوام کو مشترکہ چیلنجز درپیش ہیں۔ صورتحال کا تقاضا ہے کہ کووڈ  19 وبا جیسے چیلنج سے نمٹنے کے لیے دنیا بھر کے ممالک و اقوام  ایک دوسرے سے تعاون کریں۔ مستقبل میں رونما ہونے والے ممکنہ بحرانوں کی پیشگی تیاری کا معیار بلند کریں۔ وبا کے منفی اثرات سے نمٹنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کریں۔‘ 
سعودی مندوب نے کہا کہ ’سعودی عرب نے کووڈ 19 سے نمٹنے کے لیے منفرد طریقہ کار اختیار کیا جس کی بدولت وبا سے نقصانات محدود پیمانے پر ہوئے۔‘  
مملکت نے بحرانوں کو قابو کرنے کے سلسلے میں نئے تجربات سے فائدہ اٹھایا۔ مملکت نے وبا کے خطرات سے عالمی برادری کو بچانے کے  سلسلے میں بھی بھرپور کردارادا کیا۔ 
سعودی مندوب کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب کا تجربہ کورونا وبا سے نمٹنے کے سلسلے میں منفرد رہا۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ سعودی عرب حج اور عمرہ سیزنز کے دوران متعدد عشروں سے نمٹتا رہا ہے اور  اجتماع کے  دوران پیدا ہونے والے وبائی مسائل کو موثر انداز میں حل  کرتا رہا ہے۔‘ 
مملکت کو مارچ  2012 کے دوران ’مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم‘ کے انسداد کا بھی تجربہ تھا۔ 2012 کے بعد والے سالوں میں بھی مزاحمت کی جاتی رہی۔ اسی تناظر میں مملکت نے کووڈ 19 کے انسداد کے لیے مربوط سکیمیں تیار کیں۔ اس کا پھل وبا سے نجات کی صورت میں سامنے آیا اور اس سال دنیا بھر سے حاجیوں کے قافلے مملکت پہنچ رہے ہیں۔ اس سال صحت و سلامتی کے تحفظ کے لیے مقرر حفاظتی تدابیر کے ساتھ اندرون و بیرون ملک سے دس لاکھ افراد حج کریں گے۔۔ 
الواصل نے کہا کہ ’مملکت نے 2020 کے دوران جی 20 کی قیادت کرتے ہوئے وبا سے نمٹنے کے لیے عالمی تنظیموں سے تعاون پروگرام کی قیادت کی۔‘ 

 

واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: